مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2025ء)مسلم کانفرنس خواتین ونگ کی مرکزی چیئرپرسن اورچیئرپرسن کشمیر ویمن الرٹ فورم (کواف) سمعیہ ساجد نے کہا ہے کہ افواجِ پاکستان نے ایک بار پھر اپنی پیشہ ورانہ مہارت، دلیری، اور قربانی کے جذبے سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان ناقابلِ تسخیر ہے اور کوئی دشمن اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کے وہ تمام مکروہ عزائم، جو پاکستان اور آزاد کشمیر کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے بنائے گئے تھے، افواجِ پاکستان کے مضبوط ارادوں، بروقت کارروائیوں اور غیر متزلزل حب الوطنی کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے افواجِ پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور ان کی عظیم قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
(جاری ہے)
تقریب میں سمعیہ ساجد کو مقبوضہ کشمیر کی خواتین کی نمائندہ کے طور پر دعوت دی گئی ، جبکہ تقریب میں کُل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوئیر غلام محمد صفی ، سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر ، وزیر حکومت سید بازل علی نقوی ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ، قائمقام وائس چانسلر سید ندیم حیدر بخاری ، مسلم کانفرنسی رہنماراجہ ثاقب مجید ، مشتاق السلام سمیت مظفرآباد کی نامور شحضیات کی بھرپور شرکت۔
انہوں نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی انعام ہے کہ ہمیں وہ پاک فوج عطا ہوئی ہے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کی سربراہی ایک بہادر ، دلیر انسان کر رہے ہیں، سپاہی نہ صرف عسکری میدان کے ماہر ہیں بلکہ ایمانی قوت اور حب الوطنی سے لبریز ہیں۔ سمعیہ ساجد نے کہا کہ دشمن نے جدید ٹیکنالوجی، ڈرون حملے، راکٹ فائر اور سائبر حملوں کے ذریعے پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، مگر ہر مرتبہ پاکستان کی مسلح افواج نے چٹان کی مانند سینہ تان کر دشمن کا سامنا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت دشمن کی جانب سے حملے کیے جا رہے تھے، اُس وقت پاکستان کے بہادر پائلٹ آسمانوں پر پرواز کرتے ہوئے دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے کھڑے تھے اور زمینی افواج ہر محاذ پر اپنے عزم و استقلال سے دشمن کے دانت کھٹے کر رہی تھیں۔سمعیہ ساجد نے کہا کہ پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج نے نہ صرف سرحدوں کی حفاظت کی بلکہ دشمن کو نفسیاتی طور پر شکست سے دوچار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ جب دشمن نے جھوٹے پراپیگنڈے، غلط بیانی، اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنے کی کوشش کی تو ہماری افواج نے صرف بندوق سے نہیں بلکہ جذبہ حب الوطنی، اتحاد، اور قربانی کے فلسفے سے اس جنگ کا سامنا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دشمن چاہے جتنی بھی سازشیں کر لے، جب تک قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان کا بال بھی بیکا نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم خصوصاً کشمیری عوام اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ وہ مائیں، بہنیں، اور بیویاں جو اپنے لعلوں کو وطن کے لیے قربان کر دیتی ہیں، دراصل وہی پاکستان کی اصل محافظ ہیں۔ سمعیہ ساجد نے ان خاندانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے اپنے جگر گوشے مادرِ وطن پر قربان کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بیٹے کی شہادت پوری قوم کی حیات ہے، اور یہ وہ قوم ہے جو شہادت کو اپنی معراج سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم افواجِ پاکستان کے ہر سپاہی کو سلام پیش کرتے ہیں جو گرمی، سردی، بارش، برف، پہاڑوں، صحراؤں اور سمندروں میں وطن کی حفاظت کے لیے مورچوں پر ڈٹا ہوا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کی عوام پاکستان سے نظریاتی، روحانی اور تاریخی رشتہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے ہر دور میں افواجِ پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور آج بھی کشمیری یہ عہد کرتے ہیں کہ وہ ہر سطح پر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سمعیہ ساجد نے کہا کہ دشمن کے خواب کبھی شرمند تعبیر نہیں ہوں گے کیونکہ پاکستان اور کشمیر کے درمیان جو رشتہ ہے وہ خون کا رشتہ ہے، نظریات کا رشتہ ہے، شہداء کے لہو سے بندھا ہوا اٹوٹ رشتہ ہے جسے کوئی توڑ نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی پاکستان کا نام لیا جاتا ہے، وہاں اس کے فوجی جوانوں کے حوصلے، کردار اور قربانیوں کو بھی یاد رکھا جاتا ہے۔
سمعیہ ساجد نے کہا کہ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے کیونکہ وہ نہ صرف بیرونی دشمنوں سے نبرد آزما ہیں بلکہ اندرونی سازشوں کو بھی ناکام بنانے میں پیش پیش رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن جب ہمیں لسانی، مذہبی، یا علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو ہماری افواج قومی وحدت کی علامت بن کر سامنے آتی ہیں اور قوم کو ایک دھاگے میں پرو دیتی ہیں۔
سمعیہ ساجد نے کہا کہ افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ تربیت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، اور بروقت فیصلہ سازی کی صلاحیت نے آج پاکستان کو ایک مضبوط، خودمختار اور باوقار ریاست بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم یہ اقرار کرتے ہیں کہ ہماری افواج ہی ہماری پہچان، ہماری سلامتی اور ہماری بقا کی ضامن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان نے نہ صرف سرحدوں پر دشمن کو شکست دی بلکہ قدرتی آفات، دہشت گردی، وباؤں اور اندرونی بحرانوں میں بھی قوم کی رہنمائی کی اور اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر وطن کو محفوظ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ جب زلزلے، سیلاب یا کسی بھی قسم کی قدرتی آفت آتی ہے تو سب سے پہلے جو ادارہ متحرک ہوتا ہے وہ افواجِ پاکستان ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا ہو یا سوات، وزیرستان اور بلوچستان میں دہشت گردی کا خاتمہ، ہر جگہ پر افواجِ پاکستان نے قوم کی لاج رکھی ہے۔ سمعیہ ساجد نے کہا کہ آج پوری دنیا مانتی ہے کہ افواجِ پاکستان دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہیں، جو صرف عسکری لحاظ سے نہیں بلکہ اخلاقی، انسانی اور سماجی لحاظ سے بھی اپنی ذمہ داریاں نبھاتی ہیں۔
سمعیہ ساجد نے کہا کہ افواجِ پاکستان کی کامیابیوں کا اصل راز ان کا جذب شہادت، اللہ پر ایمان، اور قائدانہ صلاحیتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل ہیڈکوارٹرز سے لے کر ہر یونٹ کے سپاہی تک، سب ایک ہی مقصد کے لیے کام کرتے ہیں اور وہ ہے پاکستان کی سلامتی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ایسی فوج کو شکست نہیں دے سکتی جس کے سپاہی نماز کے بعد وطن کے لیے دعا کرتے ہوں، روزہ رکھ کر مورچوں میں بیٹھے ہوں، اور شہادت کو فخر سمجھتے ہوں۔
سمعیہ ساجد نے پُر جوش نعرے بھی لگائے جس پر شرکاء نے بھرپور جواب دیے تقریر کے آخر میں سمعیہ ساجد نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے، افواجِ پاکستان کو مزید استقامت، کامیابی اور عزت عطا فرمائے، اور ہمیں بحیثیت قوم وہ اتحاد، یکجہتی اور قربانی کا جذبہ دے جو ہمارے آباؤ اجداد کی پہچان تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ جذبہ ہے جو پاکستان کو دنیا کی بڑی طاقتوں کی صف میں لا کھڑا کرے گا، اور یہی وہ قوت ہے جو دشمن کے ہر وار کو ناکام بنا دے گی۔