پاکستان کا رافیل طیارے گرانے کا دعویٰ درست ہے، بھارتی دفاعی ماہرسشانت سنگھ کی تصدیق

بدھ 14 مئی 2025 22:29

پاکستان کا رافیل طیارے گرانے کا دعویٰ درست ہے، بھارتی دفاعی ماہرسشانت ..
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مئی2025ء) بھارتی دفاعی ماہر سشانت سنگھ نے بھارتی میڈیا کے کردار، مودی حکومت اور بھارتی میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مودی سرکار اور گودی میڈیا کے جھوٹ بے نقاب ہوتے جا رہے ہیں۔سشانت سنگھ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ نریندر مودی کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں آنا انتہائی شرمناک تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی دیرینہ حکمت عملی تھی کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی بحران کو دو طرفہ مسئلہ رکھا جائے، نہ کہ اسے عالمی سطح پر لے جایا جائے۔ ان کے مطابق، مودی نے اپنے دعووں سے پیچھے ہٹ کر اپنی کمزوری ظاہر کی، جہاں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کوئی امن قائم نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سشانت سنگھ نے یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان دونوں کو عظیم قومیں قرار دے کر ایک ہی صف میں کھڑا کر دیا، جو بھارتی خارجہ پالیسی کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔

انہوں نے مودی کے اس بیانیے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ بھارت کی لڑائی صرف چین سے ہے، پاکستان کوئی مسئلہ نہیں ہے۔سشانت سنگھ نے پاکستانی دعوے کی تصدیق کی کہ پاکستان نے پانچ بھارتی لڑاکا طیارے، جن میں تین رافیل طیارے بھی شامل تھے، مار گرائے۔ انہوں نے کہا کہ اس دعوے کی اہمیت جنوبی ایشیا سے باہر بین الاقوامی سطح پر بھی محسوس کی جا رہی ہے۔

سشانت سنگھ نے بھارتی میڈیا کے کردار کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جھوٹ پھیلایا اور سچ کو دبانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ گر کسی بھارتی میڈیا پلیٹ فارم نے سچ سامنے لانے کی کوشش کی تو اس کو دبا دیا گیا۔سچ سامنے لانے کی کوشش کرنے پر دی وائر چینل کو بلاک اور دی ہندو پر بھارتی طیارے کی تباہی کی خبر کو ہٹوا دیا گیا، جبکہ بین الاقوامی میڈیا نے سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے بھارتی طیاروں کی تباہی کی تصدیق کی۔

سشانت سنگھ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی رافیل طیاروں کا چین کی ٹیکنالوجی کی مدد سے تباہ ہونا جیو اسٹریٹجک سطح پر اہم ہے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا کی مستند رپورٹنگ کو سراہا اور بھارتی میڈیا کے جھوٹ کی وجہ سے بھارتی ساکھ کو بین الاقوامی سطح پر نقصان پہنچنے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلانے والے بھارتی صحافیوں اور ایڈیٹرز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا