Live Updates

�ال کے بعد کاٹن سیڈ کی امپورٹ پرپابندی ختم ہونا خوش آئند ہے‘زین افتخار چوہدری، شہزاد علی ملک

فی ایکٹر پیداوار میں اضافے کے لئے اچھے سیڈ کی ضرورت ہے،آئندہ بجٹ میں زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے

جمعہ 16 مئی 2025 20:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2025ء)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ریجنل چیئرمین زین افتخار چوہدری اورپاکستان آئی ٹیک ہائیبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین و ایف پی سی سی ئی کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبر شہزاد علی ملک نے ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کاٹن صرف ہماری فصل نہیں بلکہ ہماری اکانومی کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔

کچھ سالوں سے کاٹن سیکٹر کو بے تحاشہ مسائل کا سامنا ہے۔انڈسٹری بار بار کہہ رہی تھی اگر کاٹن نہ بچی تو ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ ہو جائے گی۔کاٹن سیڈ امپورٹ کی اجازت ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بہتری کی جانب پہلا قدم ہے۔ایف پی سی سی آئی حکومت سے مل کر کاٹن کی بہتری کے لئے اقدامات جاری رکھے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ 50سال کے بعد کاٹن سیڈ کی امپورٹ پرپابندی ختم ہونا خوش آئند ہے۔

یہ پابندی 1976میں لگائی گی تھی۔اب ہمیں کاٹن سیڈ میں کام کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے 07مارچ 2025کو وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور ان کے سامنے ہائیبرڈ کاٹن کی امپورٹ پرپا بندی کا مسئلہ اٹھایا۔کاٹن سیڈ کی امپورٹ ختم کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ وہ پنجاب سپیڈ سے اب پاکستان سپیڈ بن چکے ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ 2014میں کاٹن کی پیداوار 14ملین بیلز تھی جو اس وقت 5.5ملین بیلز ہو گئی ہیں۔

800جننگ اور120ٹیکسٹائل بند ہو گئی ہیں۔جس کی وجہ سے سالانہ 2سی3ارب ڈالر کی کاٹن امپورٹ ہو رہی ہے۔پاکستان میں مکئی اور چاول کی ہائیبرڈ کے سیڈ کی اجازت دی گئی جس کی وجہ سے چاول کی فی ایکٹر پیداوار 120من تک آئی ہے۔اب کاٹن کے ہائیبرڈ سیڈ کی اجازت ملی ہے،جلد ہی کاٹن کے سیکٹر میں بھی انقلاب برپا ہو گا۔چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے کہاکہ اس سال 3سے 4ارب ڈالر کی کاٹن امپورٹ کرنی پڑے گی۔

پاکستان کاٹن کی پیداوار دوبارہ 14ملین بیلز ہو جاتی ہے تو ٹیکسٹائل کی برآمدات 25سے 30ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔اگر ٹیکسٹائل انڈسٹری پوری کپپسٹی پر چلے تو16.5ملین بیلز سے 17ملین بیلز استعمال کرے گی۔ گزستہ تین سے پانچ سالوں میں کاٹن کی کم پیداوار کے کی وجہ سے چین کے بعد پاکستان سب سے زیادہ کاٹن امپورٹ کرنے والا ملک بن گیا ہے۔پاکستان آئی ٹیک ہائیبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن سے سجاد ملک اور پاکستان کسان اتحاد کونسل کے صدر خالد محمود کھوکھر نے کہاکہ فی ایکٹر پیداوار میں اضافے کے لئے اچھے سیڈ کی ضرورت ہے۔آئندہ بجٹ میں زرعی ایمرجنسی نافذ کی جائے۔بجٹ میں ایگری کلچر ریسرچ کے لئے خصوصی بجٹ مختص کیا جائے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات