Live Updates

حکومت اصلاحاتی عمل کو مکمل طور پر جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی امریکن بزنس کونسل کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 16 مئی 2025 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2025ء) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ حکومت اصلاحاتی عمل کو مکمل طور پر جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان نے معاشی اتار چڑھائو سے نکل کر آئی ایم ایف کے 25ویں پروگرام سے بچنا ہے تو مستقل اصلاحات ناگزیر ہیں۔انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں وزارت خزانہ میں امریکن بزنس کونسل (اے بی سی) کے وفد سے ملاقات میں کہی۔

وفد کی قیادت اے بی سی کے صدر کامران عطاء اللہ خان نے کی جبکہ اس میں پاکستان میں کام کرنے والی معروف امریکی کمپنیوں کے سینئر ایگزیکٹوز شامل تھے۔ وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔ وزیر خزانہ نے واشنگٹن کے حالیہ دورے اور عالمی بینک و انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا، جہاں انہوں نے اور ان کی ٹیم نے یو ایس-پاکستان بزنس کونسل کے ساتھ مفید بات چیت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں امریکی کاروباری اداروں کے دیرینہ کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری کا دائرہ اور گہرائی نہایت اہمیت کی حامل ہے اور ہم اس شراکت کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔اے بی سی کے وفد نے متعدد تجاویز پیش کیں اور مختلف شعبوں سے متعلق خدشات کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ نے ان تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے بجٹ تجاویز بروقت جمع کروانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بات چیت صرف بجٹ سیزن تک محدود نہیں ہونی چاہیے بلکہ اس کا تسلسل برقرار رہنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت ایک بہتر اور قابل پیشگوئی پالیسی ماحول قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے جس کے تحت ٹیکس پالیسی آفس کو مضبوط بنانے اور مستقل مشاورت کے لیے ایک ایڈوائزری پینل تشکیل دینے کی کوششیں جاری ہیں۔پاکستان میں معاشی استحکام پر روشنی ڈالتے ہوئے سینیٹر اورنگزیب نے اعادہ کیا کہ حکومت اصلاحاتی عمل کو مکمل طور پر جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہاکہ معاشی اتار چڑھائو سے نکل کر آئی ایم ایف کے 25ویں پروگرام سے بچنا ہے تو مستقل اصلاحات ناگزیر ہیں۔وزیر خزانہ نے قومی محصولات میں رسمی شعبے کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے، تمام شعبوں میں موثر نفاذ یقینی بنانے اور باقاعدگی سے ٹیکس دینے والوں پر بوجھ کم کرنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئےکہا کہ سپلائی اور ویلیو چین میں کسی بھی قسم کی لیکیج کی کوئی گنجائش نہیں ہو گی۔

ہمارا ہدف معیشت کو مکمل ڈیجیٹائزیشن اور ایف بی آر اصلاحات کے ذریعے رسمی بنانا ہے اور اس مقصد کے لیے ایف بی آر کے آئی ٹی ونگ میں بہترین ماہرین کام کر رہے ہیں۔صلاحیت سازی کے ضمن میں سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ اصلاحاتی منصوبوں کے لیے مالی وسائل دستیاب ہیں، اب ضرورت حکمت عملی اور تکنیکی مہارت کی ہے۔ کچھ شعبوں میں ہمیں سرمایہ سے زیادہ مہارت درکار ہے اور ہم اس سلسلے میں تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

وفد نے کھلے انداز میں بات چیت پر وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا اور حکومت کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی اور فریقین نے اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے اور تجارت و سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے باہمی روابط مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات