Live Updates

آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس کی شرح میں کمی پر اعتراض اٹھا دیا

حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کمی کی تجویز دی تھی، آئی ایم ایف کے مطابق اگر تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس کم کیا گیا تو ٹیکس گیپ مزید بڑھ سکتا ہے،آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 17 مئی 2025 13:30

آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس کی شرح میں کمی پر اعتراض اٹھا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 مئی 2025)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس کی شرح میں کمی پر اعتراض اٹھا دیا ،آئی ایم ایف کے مطابق اگر تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس کم کیا گیا تو ٹیکس گیپ مزید بڑھ سکتا ہے،بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں۔پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے 700ارب روپے کے مزید ٹیکسز کی وصولی کیلئے مختلف اقدامات پر غور شروع کردیا ۔

آئی ایم ایف کے مطابق 0.2 ملین سے 0.4 ملین روپے ماہانہ آمدنی والے متوسط طبقے کیلئے شرحوں کو کم کیا جاتا ہے تو اس کے نتیجے میں متوقع زیادہ ریونیو کے بارے میں پوچھا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے موثر نفاذ کے ذریعے 700 ارب روپے اضافی رقم اکٹھا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت نے آئی ایم ایف سے تنخواہ دار طبقے، تمباکو اور مشروبات کے شعبوں کیلئے ٹیکسوں میں اصلاحات (ریشنلائزیشن) کی درخواست کی ہے۔

وزارت خزانہ اور ایف بی آر نے آئندہ بجٹ کیلئے 14307ارب روپے کے سالانہ ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف پیش کیا ہے تاہم، برائے نام نمو کی بنیاد پر اختلافات کے باعث آئی ایم ایف اور پاکستانی فریق دونوں ریونیو اکٹھا کرنے کے ہدف کے اعداد و شمار پر متفق نہیں ہو سکے۔ برائے نام نمو کے تخمینوں میں فرق کی وجہ سے 300ارب روپے کا فرق پایا جاتا ہے۔ دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )کےساتھ نئے مالی سال کے بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر مشاورت جاری ہے۔

نئے بجٹ میں اگلے پانچ سال میں ملکی برآمدات میں 5 ارب ڈالر اضافے کیلئے صنعتی خام مال اور نیم تیار شدہ اشیاءپر ٹیکس میں بتدریج کمی کا پلان ہےان میں ٹیکسٹائل، کیمکلز،آٹو پارٹس،پلاسٹک،کیمکلز، لوہا اواسٹیل انڈسٹری شامل ہیں۔آئی ایم ایف نےریونیو میں اضافے کیلئے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اورخاص طور پر تمباکو، مشروبات، پوائنٹ آف سیل اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو موثربنانے پر زور دیا ہے۔

ذرائع کےمطابق اگلے سال ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 305 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ ٹیکس قوانین کے نفاذ سے 600 ارب روپے جبکہ نئے اقدامات کے ذریعے 400 ارب روپے سے زیادہ ریونیو حاصل ہونے کا تخمینہ ہے۔ٹیکس ریونیو سے متعلق عدالتی مقدمات کے فیصلوں سے بھی اضافی آمدن متوقع ہے۔واضح رہے کہ آئی ایم ایف وفد کا آئندہ ہفتے پاکستان دورے کا امکان بتایا گیا تھا۔

آئی ایم ایف کا دورہ پاکستان ایک ہفتے تاخیرکا شکار ہواتھا۔ذرائع کے مطابق حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اقتصادی اصلاحات جاری رکھے گی۔ذرائع کے مطابق حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ نئے مالی سال کے بجٹ پر مشاورت کرے گی۔ بجٹ 26-2025 کے اہداف کا باہمی مشاورت سے تعین کیا جائے گا جبکہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اقتصادی اصلاحات جاری رکھے گی۔

ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں 400 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات پر غور ہو گا اور بجٹ میں ٹیکس ریلیف اقدامات پر بھی خصوصی سیشنز ہوں گے۔ تنخواہ دارطبقے پر انکم ٹیکس میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو منانے کیلئے خصوصی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ تکنیکی مذاکرات میں ڈیٹا شیئر کیا جائےگا۔ پالیسی سطح کے مذاکرات میں بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائےگی۔آئی ایم ایف نے بلغاریہ سے وابستہ مس آئیوا پیٹرووا کو پاکستان میں نیا مشن چیف بھی مقرر کر دیا ہے۔حکومت عید تعطیلات سے قبل 2 جون کو نیا بجٹ پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔ آئندہ مالی سال میں بھی مالیاتی پالیسی سخت رہنے کی توقع تھی۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات