Live Updates

'' زرعی شعبے میں قومی سطح پرجدت اور گروتھ ایکشن پلان'' کو حتمی شکل دینے کیلئے مشاورتی اجلاس

ہفتہ 17 مئی 2025 18:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مئی2025ء) وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین کی زیرِ صدارت پاسکو ہیڈ آفس لاہور میں '' زرعی شعبے میں قومی سطح پر جدت اور گروتھ ایکشن پلان'' کو حتمی شکل دینے کیلئے پاسکو ہیڈ آفس لاہور میں اہم اجلاس کا انعقاد ہوا۔

اجلاس میں وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی، وفاقی سیکرٹری برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ وسیم اجمل چوہدری، سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو، سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب ثاقب علی عطیل، سیکرٹری فاریسٹ،وائلڈ لائف اینڈ فشریز پنجاب مدثر ریاض ملک، سیکرٹری کموڈٹیز اینڈ پرائس کنٹرول پنجاب محمد اجمل بھٹی جبکہ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اجلاس میں ممبر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈاسلم پرویز اور ڈائریکٹر جنرل زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔اس موقع پر وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کا مقصد زرعی شعبے کی گروتھ کو بہتر بنا کر2030 ء تک اس کو برآمدات کو 125 ارب امریکی ڈالر تک بڑھانا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان قومی سطح پر سبز انقلاب دوئم لانا چاہتے ہیں۔اس مقصد کیلئے زراعت، لائیو سٹاک اور فشریز جیسے اہم شعبوں میں 28 ٹرانسفارمیشن اقدامات اٹھانا ہے تاکہ ان شعبوں کی ویلیو چین کو بہتر کرکے ملکی زرِ مبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکے۔وزیر اعظم پاکستان کے دئیے گئے ٹاسک کے مطابق ان شعبوں میں بہتری کیلئی6 ورکنگ گروپس کے تحت ان تمام سیکٹر زمیں بہتری لائی جائے گی۔

ان گروپس کے تحت تمام شعبوں میں ٹیکنالوجی اینڈ آئی ٹی،ریسرچ و کاشتکاروں کی استعدادِ کار میں اضافہ، زرعی میکانائزیشن کا فروغ، کاشتکاروں کی مالی خود مختاری، قانونی و ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل اورزرعی ترقی میں اضافہ کیلئے اقدامات شامل ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے پنجاب میں زراعت و لائیو سٹاک کے شعبوں میں ترقی کو سراہا اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے کسان دوست اقدامات کی ستائش کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کو ڈیجٹیل بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ انہیں اُن کی دہلیز پر تمام سہولیات مل سکیں۔اس موقع پر وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ صوبہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں 400 ارب روپے سے زائد کے زرعی ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی اولین ترجیحات میں فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کیلئے نئی سیڈ ٹیکنالوجی اور ہائی ٹیک میکانائزیشن کا فروغ شامل ہے۔ جس کیلئے موجودہ سال 4 ایگری مالز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جن کی تعداد اگلے مالی سال مزید10تک بڑھائی جائے گی۔ اس کے علاوہ کاشتکاروں کو تحصیل کی سطح پرجدید زرعی مشینری کرایہ پر حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

کاشتکاروں کو معاشی خود انحصاری کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کا اجراء کیا گیا اور اس کے تحت کاشتکاروں کو55 ارب روپے کے بلاسود زرعی قرضہ جات فراہم کئے گئے۔ اس کے علاوہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 9500 کاشتکاروں کو 10 لاکھ روپے سبسڈی کے تحت گرین ٹریکٹرز فراہم کئے گئے۔زرعی توسیع سروسز میں پہتری کیلئے 1 ہزار نوجوان زرعی گریجویٹس بھرتی کئے گئے تاکہ کاشتکاروں کو فنی راہنمائی دی جا سکے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اگلے مالی سال ہر یونین کونسل میں ایکسٹینشن موبائل آفس اور لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جہاں کاشتکاروں کو فنی راہنمائی ملے گی اورمٹی وپانی کے تجزئیے کی مفت سہولت میسر ہو گی۔اس کے علاوہ حکومت پنجاب کلین ائیر پروگرام کے تحت صوبہ میں 5 ہزار سپر سیڈرز فراہم کر رہی ہے تاکہ دھان کی باقیات کو سائنسی طور پر کار آمد بنایا جا سکے۔

چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے کہا کہ صوبہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے کسان دوست اقدامات کے تحت زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں بہتری لائی جا رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے بیج کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی پاکستان میں متعارف کرانا وقت کا اہم تقاضا ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ مقامی مشینری کی درآمد پر 25 فیصد جبکہ امپورٹیڈ مشینری پر35 فیصد ڈیوٹی نافذ العمل ہے۔ملک میں زرعی میکانائزیشن کے فروغ کیلئے اس میں کمی لانا ضروری ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات