تنازعہ کشمیر کو مسلسل نظر انداز کرنے سے جنوبی ایشیا میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں اور تباہی ہو سکتی ہے،چوہدری نعیم اختر

تین دنوں میں بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے قابض بھارتی افواج گھر گھر تلاشی کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں

اتوار 18 مئی 2025 14:40

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2025ء)چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس چوہدری نعیم اختر نے جنت نظیر وادی کے ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے سرچ آپریشن کے دوران تین کشمیریوں کو شہید کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔اپنے جاری کردہ خصوصی بیان میں چوہدری نعیم اختر نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کو مسلسل نظر انداز کرنے سے جنوبی ایشیا میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں اور تباہی ہو سکتی ہے انھوں نے کہا کہ تین دنوں میں بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے قابض بھارتی افواج گھر گھر تلاشی کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی سنگیں خلاف ورزیوں میں ملوث قابض بھارتی افواج نے پورے مقبوضہ جموں وکشمیر کو قید خانے میں تبدیل کر دیا ہے مسئلہ کشمیر ایک جوہری فلیش پوائنٹ ہے جو بین الاقوامی برادری کے لیے چشم کشا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ کشمیر نہ تو کوئی سرحدی تنازعہ ہے اور نہ ہی کوئی زمینی جھگڑا، بلکہ یہ حق خود ارادیت کا معاملہ ہے۔

یہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے اور اقوام متحدہ کی ایک درجن سے زائد قراردادیں ہیں جن میں عالمی ادارے کی زیر نگرانی آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کی ضمانت دی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس سب سے پرانے حل طلب تنازعے کا سب سے قابل عمل حل اقوام متحدہ کی ان قراردادوں پر من وعن عمل درآمد ہے عملی جامہ پہنانے کے لیے بھارت پاکستان اور کشمیری عوام کی حقیقی قیادت کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کی تجویز پیش کی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مسئلے کے بنیادی فریق ہیں اور ان کی شرکت کے بغیر کوئی پائیدار اور منصفانہ حل ممکن نہیں۔