
وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کا متحدہ عرب امارات کے بینکوں سے گفتگو میں اصلاحات کے عزم کا اظہار
پیر 19 مئی 2025 20:00
(جاری ہے)
اپنے کلمات میں وزیر خزانہ نے پاکستان کی میکرو اکنامک استحکام کی جانب پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ایک طویل سفر طے کر چکے ہیں ، رواں سال ہم سال بھر کے جاری کھاتے کے فاضل، بنیادی توازن کے فاضل اور تقریباً 14 ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر کے ساتھ مالی سال مکمل کرنے کے قریب ہیں، جو تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی 0.3 فیصد تک کم ہو گئی ہے اور پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے، جو معیشت کے لیے ایک مثبت اشاریہ ہے۔وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں جاری ساختی اصلاحات اس بحالی کی بنیاد ہیں اور حکومت طویل المدتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے، جن میں سرکاری اداروں کی تنظیم نو، نجکاری کا فعال پروگرام اور وفاقی حکومت کے ڈھانچے کو موثر بنانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرانے عروج و زوال کے چکروں سے باہر نکل چکے ہیں، موجودہ استحکام مشکل لیکن ضروری اصلاحات کا نتیجہ ہے اور ہم اسی راستے پر قائم رہیں گے۔محاصل کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پاکستان جون 2025ء تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10.6 فیصد حاصل کرنے کے قریب ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے ہدف 11 فیصد رکھا گیا ہے۔ حکومت ایف بی آر کی اصلاحات اور مکمل ڈیجیٹل نظام متعارف کرانے کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ ٹیکس نیٹ میں وسعت اور بہتر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت دوسری قسط کی منظوری اور نئے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فنڈ (آر ایس ایف) کے تحت 1.3 ارب ڈالر کی منظوری سے جاری پیش رفت کو تقویت ملی ہے۔ پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کے تمام مقداری اہداف حاصل کیے ہیں اور اہم ساختی اہداف بھی مکمل کیے ہیں جن میں زرعی آمدنی پر ٹیکس کا نفاذ شامل ہے جو ملکی مالیاتی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ وزیر خزانہ نے حالیہ دنوں میں فچ کی جانب سے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو مارکیٹ کے اعتماد کا مظہر قرار دیا۔مستقبل کے حوالے سے وزیر خزانہ نے پاکستان کے پیداواری اور برآمدی بنیاد پر مبنی ترقیاتی ماڈل کی جانب منتقلی پر زور دیا۔ انہوں نے آئی ٹی کے شعبے میں مضبوط ترقی کی نشاندہی کی، جس کی برآمدات مارچ میں 3.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں اور معدنیات کے شعبے میں بڑھتی ہوئی سرگرمی کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے نے پاکستان کے معدنی وسائل میں دلچسپی کو فروغ دیا ہے اور ہم تانبے کے ذخائر کو برآمدات اور توانائی کی منتقلی دونوں کے لیے بروئے کار لانے کے خواہاں ہیں۔انٹرایکٹو اجلاسوں کے دوران تینوں بینکوں کے سینئر ایگزیکٹوز نے پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی پر تبصرے کیے اور پیش رفت کو سراہا۔اجلاس کا اختتام باہمی دلچسپی کے ساتھ آئندہ بات چیت جاری رکھنے اور ممکنہ تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے عزم پر ہوا۔ وزیر خزانہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایسے معیاری تجارتی شراکت داروں کا خیرمقدم کرتا ہے جو معاشی ترقی، ترقیاتی فنانسنگ اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کریں۔مزید قومی خبریں
-
پاکستان نے بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے، بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
-
یو اے ای میں20لاکھ درہم مالیت کی جائیداد رکھنے والے پاکستانیوں کی شناخت کرلی گئی
-
سپریم کورٹ آئینی بنچ کے فیصلے کے بڑے بینفیشری مولانا فضل الرحمان ہیں، بیرسٹر سیف
-
اگلے سال ملک میں گندم اور کپاس کاشت نہیں ہوگی، کسان اتحاد کا اعلان
-
راولپنڈی میں گھر سے 5 تولے سونے کے زیورات چوری، واردات میں اپنے ہی ملوث نکلے
-
ملک بھر میں 5 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی
-
بلوچستان کی سرزمین پر دہشتگردی کا کوئی وجود برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
-
مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اور سینئرسیاستدان بیگم تہمینہ دولتانہ علیل
-
شادی جوا ء ہے، جلد بازی میں فیصلہ نہیں کرنا چاہتی‘مہوش حیات
-
ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران 38 افراد جاں بحق ہوئے ‘ این ڈی ایم اے
-
ملک کے پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کیلئے 7 منصوبوں کی منظوری دیدی گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.