Live Updates

پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے،تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کا خواہاں ہے، یوسف رضا گیلانی

جمعرات 22 مئی 2025 19:35

پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے،تجارت اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2025ء)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے اور دنیا بھر میں دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتا ہے ،حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران سیکیورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے افواج پاکستان کے موثر جواب کو قابل تحسین قرار دیا ہے،پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے،بھارت نے جھوٹے پرواپیگنڈے کو جواز بناکر پاکستان پر جنگ مسلط کی اور پاکستان کی مسلح افواج اور پوری قوم نے بھارتی بربریت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، پاکستان خطے اور پورے اقوام عالم میں دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتا ہے،مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں جنگیں تباہی کا سبب بنتی ہیں جبکہ مذاکرات سے مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے ’’پاک۔

(جاری ہے)

افریقہ فرینڈشپ ڈے‘‘ کے موقع پر افریقی ممالک کے سفراء، اقوام متحدہ کے نمائندوں اور پاکستان میں قائم پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے کنوینرز نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ اپنے برادرانہ، دیرینہ، گہرے اور ہمہ جہت تعلقات کو مزید وسعت دینے اور ان ممالک کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کا خواہاں ہے۔

انہوںنے کہاکہ یہ فورم نہ صرف پاکستان اور افریقی ممالک کے مابین تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے، بلکہ باہمی تعاون کو فروغ دینے اور ایک بامعنی و مفید مکالمے کا مؤثر پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات اور پائیدار دوستی گہرے اعتماد کی بنیاد ہے، جو آج بھی باہمی تعاون، ہم آہنگی اور بھائی چارے کو تقویت دے رہی ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے اس شاندار ور ایت کو انصاف، خودمختاری اور باہمی احترام جیسی مشترکہ اقدار کا مظہر قرار دیا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کے حوالے سے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران باہمی تجارت، سرمایہ کاری اور تعاون میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو ایک مثبت اور حوصلہ افزا رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت، ٹیکسٹائل، دفاع، ادویہ سازی، آئی ٹی، اور قابلِ تجدید توانائی جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کی بے پناہ گنجائش موجود ہے، جسے مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تجارت کی سہولت کاری اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے انتہائی پرعزم ہے۔سید یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی تعاون اور فرینڈشپ گروپس کے مؤثر کردار کا خصوصی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپس پاکستان اور افریقہ کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ گروپس نہ صرف قانون سازی اور سفارتی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں بلکہ حکومتوں کے مابین تعاون کے فروغ میں بھی معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے تمام اراکین سے اپیل کی کہ وہ سفارتی، تجارتی، اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مؤثر اور فعال کردار ادا کریں۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی حالیہ تقرری بطور بانی چیئرمین ’’انٹر پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے افریقی پارلیمانی قیادت کے ساتھ روابط کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

چیئرمین سینیٹ نے مستقبل کے وڑن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افریقہ کے ساتھ ایک متحرک، مؤثر اور برابری پر مبنی شراکت داری کا خواہاں ہے، جو باہمی فائدے، احترام اور مشترکہ امنگوں پر مبنی ہو۔افریقی ممالک کے شرکاء نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ سفارتی،ا قتصادی تعلقات کے فروغ کا اعادہ کیا۔

چیئرمین سینیٹ نے وفد کو پاکستان کی پارلیمانی تاریخ،جمہوری عمل اور ایوان بالا کے آئینی کردار اور اہمیت سے بھی آگاہ کیا۔ اس موقع پر پاکستان سینیٹ میں تشکیل دیئے افریقی ممالک سے متعلق مختلف فرینڈ شپ گروپس کے کنونیئرز بھی موجود تھے جن میں سینیٹرمولانا عطاء الرحمان، سینیٹر علی ظفر،سینیٹر اسد قاسم، سینیٹر جان بلیدی، سینیٹر عبدالقادر، سینیٹر بلال احمد اور سینیٹر سردار گریپ سنگھ بھی موجود تھے۔ سپیشل سیکرٹری سینیٹ حفیظ اللہ شیخ، چیئرمین سینیٹ کی مشیر محترمہ مصباح کھر بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات