Live Updates

بھارت دریائے سندھ کا پانی روکنے کیلئے لداخ میں چارمنصوبوں پر کام شروع کر دیا

پیر 26 مئی 2025 22:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2025ء) بھارت نے آبی جارحیت جاری رکھتے ہوئے دریائے سندھ کے بہا ئوکو روکنے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر کے علاقے لداخ میں ڈیموں کے چار نئے منصوبوں پرکام شروع کر دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ انکشاف معروف آبی ماہر انجینئر ارشد ایچ عباسی کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو بھیجے گئے ایک خط میں کیا گیا ہے۔

خط کے مطابق بھارت متنازع علاقے لداخ میں اچنتھنگ، سانجک، پارفیلا، باتالک اور خلستی کے 10میگا واٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے ماسٹر پلان پر کام کر رہا ہے۔ یہ منصوبے نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہیں بلکہ ان سے پاکستان میں پانی کے بہائو کو روکنے اور کم کرنے کے حوالے سے سنگین خدشات بھی پیدا ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

آبی ماہر کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ ان منصوبوں کا مقصد سیاچن گلیشئر کے برفانی علاقے میں تعینات بھارتی فوجیوں کے لیے حرارت اور توانائی کی سہولیات فراہم کرنا ہے جبکہ لداخ کے محروم اور پسماندہ لوگ سردی میں چھوڑے ہوئے ہیں۔

ارشد ایچ عباسی نے لکھا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت لداخ میں 0.25ملین ایکڑ فٹ پانی عمومی اور پاور سٹوریج کے لیے استعمال کر سکتا ہے مگر بھارت پہلے ہی لداخ میں معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 45میگا واٹ کے نمو بازگو اور 44میگاواٹ کے چٹک ہائیڈرو پاور پلانٹ تعمیر کر چکا ہے جو فوجی ضروریات کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔آبی ماہر نے انتونیو گوتریس کو خط میں بتایا کہ بھارت کے یہ قدامات وادی سندھ کی عظیم قدیم تہذیب کو ختم کرنے کی ظالمانہ کوششوں کاحصہ ہیں، اقوام متحدہ کو سندھ طاس معاہدے کی اصل حالت میں بحالی کے لیے فوری طور پر موثر اقدامات کرنے چاہیے۔

دوسری طرف عالمی جریدے دی ڈپلومیٹ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی چین کو دریائے براہما پترا کا پانی روکنے پر مجبور کر سکتی ہے۔دی ڈپلومیٹ کی رپورٹ کے مطابق براہماپترا بھارت کومجموعی پانی کا 30 فیصد فراہم کرتا ہے، اس کے علاوہ اس دریا سے آنے والا پانی بھارت کی مجموعی پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا 44 فیصد ہے۔عالمی میگزین نے بھارت کو یاد دلایا کہ چین براہما پترا پر بڑے ڈیم تعمیر کر رہا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا نے واضح کیا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا، اس میں ترمیم کی جا سکتی ہے یا اسے ختم کیا جا سکتا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات