Live Updates

حکومت سستی اور دستیاب بجلی بڑھانے کی کوشش کررہی ہے، اویس لغاری

بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ، حکومت کو بجلی کی خرید و فروخت سے نکالا جا رہا ہے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نجکاری سے صارفین کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو، وفاقی وزیر توانائی کا انرجی کانفرنس سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 29 مئی 2025 13:55

حکومت سستی اور دستیاب بجلی بڑھانے کی کوشش کررہی ہے، اویس لغاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 مئی 2025)وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ حکومت سستی اور دستیاب بجلی بڑھانے کی کوشش کررہی ہے اور اس سلسلے میں حکومت کو تمام ترقیاتی پارٹنرز کا تعاون دستیاب ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،اسلام آباد میں انرجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے ٹیرف پر نظر ثانی کی درخواست جلد نیپرا میں جمع کرائی جائے گی۔

فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی تیاری جاری ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ بجلی صارفین کو بلاوجہ مالی دباو کا سامنا نہ ہو۔ایک سال سے ہم توانائی کے شعبے میں تحقیق اور مختلف چیزوں کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ ہم نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کئے دو تین سال سے بجلی کی طلب میں کمی واقع ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی کی خرید و فروخت سے نکالا جا رہا ہے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نجکاری سے صارفین کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم سے بجلی کی پیداوار کیلئے فنانسنگ دستیاب نہیں ہو رہی۔ڈیم سے پانی کی دستیابی بڑھے گی مگر سستی بجلی کا حصول ممکن نہیں ہوگا اور بجلی مہنگی بھی ہوگی۔ اگلے تین سالوں میں گرڈ سے فراہم کرنے کیلئے وافر بجلی موجود ہے۔حکومت نے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی گزشتہ ایک سال میں پاور سیکٹر میں اہم اصلاحات کی گئی ہیں۔

وزیر توانائی کامزید یہ بھی کہنا تھا کہ 3 یا4 سال میں پاور سیکٹر لاسز کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت کے پاس گرڈ کی مکمل معلومات بروقت نہیں ہوتیں۔ پاکستان کو بنیادی لوڈ کیلئے کوئلہ اور گیس سے بجلی پیداوار بڑھانا ہوگی۔گزشتہ ایک سال میں صنعتی شعبے کا ٹیرف 30 فیصد کم کیا گیا ہے۔ حکومت کی کوشش ہے پاورٹیرف میں پائیدار بنیاد پر کمی کی جائے، پاکستان میں متبادل ذرائع توانائی کا انقلاب آچکا ہے۔

اگلے تین سالوں میں گرڈ سے فراہم کرنے کیلئے وافر بجلی موجود ہے، حکومت نے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی گزشتہ ایک سال میں پاور سیکٹر میں اہم اصلاحات کی گئی ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلزکو شمسی توانائی پرلانے سے سالانہ 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک اور دیگر نجی کمپنیوں کو اپنی کارکردگی کے مطابق منافع حاصل کرنا ہوگا نہ کہ صارفین پر اضافی بوجھ ڈال کر۔

وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کا ٹیرف باقی تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین بھی برداشت کر رہے ہیں جو ایک غیر منصفانہ صورتحال ہے اور اس پر پالیسی سطح پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔ہم نجکاری کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن یہ منافع کی دوڑ نہیں بلکہ کارکردگی پر مبنی منافع کا ماڈل ہو گا۔بجلی کے نرخ، نیٹ میٹرنگ اور توانائی کے دیگر اہم امور پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت صارفین پر بوجھ کم کرنے کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔

نیٹ میٹرنگ پالیسی پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے جس پر ایک ماہ میں عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے حکومت بینکوں سے قرض لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ جبکہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ عالمی مارکیٹ پر منحصر ہے اور اس میں اتار چڑھاو آنا فطری عمل ہے۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات