
ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، قومی ورثہ اور ثقافت کا اجلاس
ہفتہ 31 مئی 2025 00:00
(جاری ہے)
ذیلی کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ پاکستان میں کیمبرج یونیورسٹی کس قانونی دائرہ کار اور اختیار کے تحت کام کر رہی ہے۔
کمیٹی نے امتحانات کے انتظام و انصرام پر شفاف نگرانی کا مطالبہ کیا تاکہ جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔ کیمبرج یونیورسٹی کو یہ بھی واضح کرنا ہوگا کہ ماضی میں ایسے لیکس کے خلاف کیا اقدامات کیے گئے تھے اور کیا وہ مؤثر ثابت ہوئے یا نہیں۔ انتہائی ضروری ہے کہ متاثرہ طلبائ کو اس غفلت کے نتائج سے محفوظ رکھنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ ممکنہ حل میں متاثرہ پرچوں کو سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ دوبارہ لینا، گریڈنگ کے طریقہ کار میں ایڈجسٹمنٹ، اور متبادل امتحانی مواقع فراہم کرنا شامل ہیں۔ کیمبرج یونیورسٹی کو امتحانی نظام کو محفوظ بنانے، لیک کی مکمل تحقیقات کرنے، اور آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچاؤ کے لیے سخت اقدامات کی پابند اور واضح یقین دہانی فراہم کرنی چاہئے۔ یہ واقعہ پاکستان کے اپنے امتحانی بورڈز کو مضبوط بنانے کی ضرورت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ حکومت اور تعلیمی حکام کو چاہیے کہ وہ امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوار کریں، مقامی بورڈز کے لیے بین الاقوامی منظوری حاصل کریں، اور ایسا مؤثر نظام قائم کریں جس سے عوام کا اعتماد بحال ہو اور بیرونی امتحانی نظام پر انحصار کم ہو۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر "بچوں کے لیے مفت اور لازمی تعلیم (ترمیمی) بل 2025" منظور کیا۔ اس بل کا مقصد بچوں کو صرف مفت تعلیم فراہم کرنا نہیں بلکہ انہیں ڈیجیٹل خواندگی کے لیے ضروری مہارتیں اور اوزار بھی مفت فراہم کرنا ہے تاکہ تمام بچے ڈیجیٹل دنیا میں ترقی کر سکیں۔ کمیٹی کو پشاور یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی پشاور کے وائس چانسلرز نے بریفنگ دی، جس میں تعلیمی کارکردگی، وفاقی فنڈنگ، اور ترقیاتی منصوبوں پر بات کی گئی۔ پشاور یونیورسٹی کے گریجویٹ پروگرام ریویو (GPR) کے مطابق فیکلٹی کی کمی اور دیگر مسائل کے باعث 20 پروگرام بند کرنے کی سفارش کی گئی، جب کہ 16 پروگراموں کو اضافی داخلوں کی وجہ سے "مزید داخلے بند" (FIS) کی فہرست میں ڈال دیا گیا۔ زرعی یونیورسٹی کا GPR سیکیورٹی خدشات کی بنا پر جون 2025 تک مؤخر کر دیا گیا۔ مالیاتی رپورٹ کے مطابق دونوں جامعات کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے جن میں پنشن فنڈ خسارہ (پشاور کے لیے 17 ارب روپے اور زرعی یونیورسٹی کے لیے 5 ارب روپے)، اسٹیبلشمنٹ اخراجات اور بجٹ خسارہ (بالترتیب 3.346 ارب اور 625.644 ملین روپے) شامل ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں میں پشاور یونیورسٹی کے 21 مکمل شدہ منصوبے (مالیت: 3,201.478 ملین روپے) اور زرعی یونیورسٹی کے 16 مکمل شدہ اور 1 جاری منصوبہ (کل لاگت: 3,440.665 ملین روپے) شامل ہیں۔ یہ رپورٹ دونوں اداروں کو درپیش مالی اور تعلیمی چیلنجز کو اجاگر کرتی ہے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے ارکانِ قومی اسمبلی میں ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی، انجم عقیل خان، ذوالفقار علی بھٹی، محترمہ زیب جعفر، محترمہ فرح ناز اکبر (پارلیمانی سیکرٹری)، عبدالحکیم بلوچ، ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ اسلم سومرو، مہتاب اکبر راشدی، محترمہ مسرت رفیق محسور، عبدالعلیم خان، محترمہ صبین غوری، آصف خان، داور خان کنڈی، فیاض حسین، محمد اسلم گھمن، محترمہ وجیہہ قمر (وزیر مملکت)، محترمہ زہرا ودود فاطمی اور محترمہ شرمیلا صاحبہ فاروقی ہشام شامل تھے ۔ اجلاس میں وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے سیکرٹری، چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔
مزید قومی خبریں
-
بھارت کی دوغلی سفارتکاری، شنگھائی تعاون کانفرنس میں ایران کا ساتھ دینے سے انکار
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صنعتی اور مائنز ورکرز کے بچوں کیلئے اعلی تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم کا اعلان
-
راولپنڈی میں پیکا ایکٹ کے تحت 10 سے 15 وکلاء کیخلاف مقدمہ درج
-
ایران اسرائیل کشیدگی، صرف 2 دن میں دنیا بھر کی 6 ہزار پروازیں منسوخ
-
وفاق نے تمام ترقیاتی منصوبے سندھ کو واپس نہ کیے تو پیپلزپارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، مراد علی شاہ
-
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کمیٹی تشکیل، کمیٹی ہفتہ وار بنیاد پر اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی
-
وفاق نے خیبر پختونخوا کو ترقیاتی بجٹ میں یکسر طور پر نظر انداز کیا ہے،مزمل اسلم
-
حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے‘حافظ نعیم الرحمن
-
وفاقی وزیر صحت کا میڈیکل ڈیوائسز کی مقامی تیاری پر زورامپورٹ پر انحصار ختم
-
خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے کیلئے پی آئی ٹی بی کا کردارقابلِ ستائش ہے، مریم نواز
-
ہم سب ملکر پاکستان کو ہر قسم کے بحران سے نکالیں گے، پاکستان ہے تو ہم ہیں، دانیال چوہدری
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے وزیر خارجہ ملائیشیا محمد بن حاجی حسن کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.