Live Updates

پاکستان کےطویل مدتی ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کیلئے ٹیکس وصولی بہتر بنانا انتہائی ضروری ہے، حکومت اور عوام کو مل کر ٹیکس چوری کا خاتمہ کرنا ہو گا،احسن اقبال

ہفتہ 31 مئی 2025 22:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مئی2025ء) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کے طویل مدتی ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لیے ٹیکس وصولی کو بہتر بنانا اور معیشت کی بنیادوں کو مضبوط کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ا ن خیا لات کا اظہا ر انہوں نے ہفتہ کے روز پاکستان انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن (PIFD) لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ قومی یکجہتی، ڈیجیٹل تبدیلی اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا ضروری ہے کیونکہ یہ پاکستان کی ترقی کے اہم ستون ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنا ناگزیر ہے تاکہ بیرونی قرضوں پر انحصار کم ہو اور ملک ترقی کی راہ پر خود انحصاری کے ساتھ گامزن ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ٹیکس آمدن میں اضافہ نہ کیا گیا تو حکومت کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے قرض لینا پڑے گا، جو دیرپا حل نہیں ہے۔

احسن اقبال نے زور دیتے ہو ئے کہا کہ ٹیکس چوری کے خلاف ایک جامع قومی مہم کی فوری ضرورت ہے ،حکومت نے شفافیت بڑھانے اور ٹیکس چوری روکنے کے لیے ڈیجیٹل اقدامات متعارف کرائے ہیں جن کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ سالانہ 400 ارب روپے سے زائد ٹیکس ادا کرتا ہے ۔ انہوں نے کاروباری برادری سے اپیل کی کہ وہ ذمہ دار ٹیکس کلچر کو اپنائے اور ملک کو خود کفیل بنانے میں حکومت کا ساتھ دے۔

10 مئی کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی عالمی سطح پر ایک نئی، مستحکم اور مضبوط تصویر ابھری ہے،10 مئی ملکی تاریخ کا ایک اہم موڑ ثابت ہوا، جس نے دشمنوں کے دلوں میں خوف پیدا کیا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ بھارتی عسکری قیادت نے بھی اب اعتراف کر لیا ہے کہ ان کے طیار ے پاکستان ایئر فورس نے مار گرا ئے تھے، جو پاکستان کی عسکری صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سکیورٹی کے شعبے میں آپریشن "بنیان مرصوص" کامیاب ہوا، اسی جذبے، حکمت عملی اور عزم کے ساتھ اب اقتصادی ترقی کی طرف بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات کو 32 ارب ڈالر سے بڑھا کر 100 ارب ڈالر تک لے جانا حکومت کا ہدف ہے تاکہ پائیدار ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ "فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم" جیسے اقدامات کے مثبت نتائج آنا شروع ہو چکے ہیں، جو تجارت کو فروغ دینے اور بدعنوانی کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

نوجوانوں اور تعلیم سے متعلق پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اڑان پاکستان پروگرام کا حوالہ دیا، جس کے تحت تعلیمی شعبے کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور نوجوانوں کو ڈیجیٹل معیشت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے تکنیکی تعلیم، لیپ ٹاپ اور وظائف فراہم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو مرغیاں اور انڈے بیچنے کے لیے نہیں بلکہ جدید مہارتوں سے آراستہ کر رہے ہیں تاکہ وہ مستقبل کی ضروریات پوری کر سکیں۔

وفاقی بجٹ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ بجٹ تجاویز 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے زور دیا کہ قوم کی توانائیاں اور وسائل ترقی و خوشحالی کی طرف موڑنے کی ضرورت ہے، حکومت اور عوام کو مل کر ٹیکس چوری کا خاتمہ کرنا اور ٹیکس کلچر کو فروغ دے کر پاکستان کا معاشی مستقبل محفوظ بنانا ہوگا۔قبل ازیں احسن اقبال نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے آرٹ ایگزیبیشن کا افتتاح کیا اور طلبہ کے تخلیقی کاموں کی نمائش کا جائزہ لیا۔

انہوں نے طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں اور جدت کو سراہتے ہوئے انہیں پاکستان کے ثقافتی سفیر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ فیشن ڈیزائننگ ایک کھرب ڈالر کی عالمی صنعت ہے اور پاکستان کے نوجوانوں میں بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر، جیسے پیرس ونیویارک میں جگہ بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے ادارے کو درپیش مسائل، خاص طور پر طالبات کے لیے ہاسٹل کی سہولیات کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ حکومت نے اس مسئلے کے حل کے لیے 1 کروڑ 50 لاکھ روپے جاری کر دیئے ہیں۔

دورے کے اختتام پر وفاقی وزیر نے وزیٹر بک میں اپنے تاثرات درج کیے اور ادارے کی انتظامیہ و طلبہ کی کارکردگی کو سراہا۔ نمائش میں جن طلبہ کے ڈیزائن پیش کیے گئے، ان میں فنان اللہ، حفصہ ادریس، مصباح بتول، محمد خرم، محمد مختار اور طیبہ اشفاق شامل تھے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات