Live Updates

بھارتی فوج میں مذہبی امتیاز کا بڑھتا ہوا رحجان، مسیحی افسر کی برطرفی کا فیصلہ برقرار

بدھ 4 جون 2025 21:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جون2025ء) نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست حکومت میں بھارتی فوج کے اندر بھی دن بدن مذہبی امتیاز کے رجحانات خطرناک حد تک پروان چڑ رہے ہیں، دیگر مذاہب سے وابستہ اہلکارو ں کو بھی ہندوانہ رسومات میں شرکت پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے بھارتی فوج کے ایک مسیحی افسر کی برطرفی کو درست قرار دیا ہے جس نے ایک ہفتہ وار ہندو مذہبی رسم میں شرکت سے انکار کیا تھا جس میں مندر کے مقدس ترین حصے میں داخل ہونا بھی شامل تھا۔

مودی کی تابع فرمان عدالت نے فیصلہ دیا کہ فوج میں اتحاد کا ذریعہ مذہب نہیں بلکہ وردی ہے تاہم اس فیصلے نے ایک نئے تنازع کو جنم دیا ہے۔ مسیحی افسر کے ساتھ پیش آنے والا یہ معاملہ بھارتی فوج میں بڑھتے ہوئے ہندوتوا اثرات کا عکاس ہے۔

(جاری ہے)

برطرف کیا گیا فوجی افسر لیفٹیننٹ رینک کا حامل تھا ۔ اسے 3 مارچ 2021 کو برطرف کیا گیا تھا۔ افسر نے اپنے مسیحی مذہب کی بنیاد پرمندر میں داخل ہونے سے انکار کیا تھا لیکن بھارتی فوجی حکام نے اس پر ”فوجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی“ اور ”قانونی احکامات نہ ماننے“ کا الزام لگایا اور اسے برطرف کردیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں بھارتی آرمی چیف کے اس مو قف کو تسلیم کیا کہ تمام افسران کو ان کے ذاتی عقیدے سے قطع نظر ہندو رسومات کی پیروی کرنی چاہیے۔ عدالت نے مزید کہا کہ اس طرح کا انکار افسر کی جانب سے خود کو حالات کے مطابق ڈھالنے سے انکار کو ظاہر کرتا ہے۔تاہم اس عدالتی فیصلے نے یہ بحث چھیڑ دی ہے کہ آیا بھارتی فوج اب تیزی سے ہندوتوا نظریے کی طرف مائل ہو رہی ہے۔

بھارت فوج کے سربراہ General Upendra Dwivediنے بھی حال ہی میں ایک مندر کا خصوصی دورہ کیا اور وہاں موجود پجاریوں سے ملاقات کی۔ قبل ازیں سابق آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کی ایک معروف ہندو گروپ کے پجاری سے ملاقات اور مذہبی رسومات میں شرکت کی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جس پر بھارت میں سیکولرزم کے دعوئوں پر شدید سوالات اٹھے۔ فوجی افسر کی برطرفی اور مذہبی پریڈز میں شرکت کو لازمی قرار دینا بھارتی فوج کی روایتی ”سیکولر شناخت“ سے ایک نمایاں انحراف ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افسران کو ایک مخصوص مذہب کی رسومات میں زبردستی شامل کرنا نہ صرف مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ عمل فوج کے اندر تقسیم پیدا کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔عالمی مبصرین اور دفاعی تجزیہ کاروں کا بھی کہنا ہے کہ یہ معاملہ بھارتی فوج کے اندر ہندوتوا نظریے کے سرایت کرنے کی واضح علامت ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات