uاحتجاج کے اعلان بعد حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا ،اسد قیصر

سینیٹ انتخابات کا فوری اعلان اور خیبر پختونخوا صوبے کو اس کا حق دیا جائے،میڈیاسے گفتگو

جمعہ 6 جون 2025 13:20

>پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جون2025ء)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کا فوری اعلان کیا جائے، صوبے کو اس کا حق دیا جائے، سینیٹ انتخابات میں تاخیر کے لیے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، پہلے ہی فضا بنائی گئی کہ سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی فیصلہ آیا بھی نہیں، لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ سینیٹ میں اپنی نشستیں بڑھائیں گے، صوبے کو سینیٹ سے محروم رکھ کر آئینی بحران پیدا کیا گیا، ایک صوبے کے ساتھ دشمنی اس حد تک بڑھ گئی کہ فنڈز بھی نہیں دیے جا رہے، سینیٹ انتخابات بھی نہیں کروا رہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہاں جمہوریت صرف نام کی رہ گئی ہے، سینیٹ کے لیے ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر میں اگر کچھ اخلاقیات ہیں تو استعفیٰ دے دیں، الیکشن کمشنر نے تاریخ کے بدترین انتخابات کروائے، اس نے عوام کے ووٹ چوری کرنے کا سرٹیفکیٹ خود اپنے سر لے لیا۔

اسد قیصر نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے جو بحران پیدا کیا، وہ ملک میں بڑی دیر تک رہے گا، احتجاج کی خبروں کے بعد حکومت نے بات چیت کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا، حکومت نے الٹا ہم پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، دو تین سال دباؤ ڈالا، لیکن 8 فروری کو انہیں اصل صورتحال کا اندازہ ہو گیا۔سابق اسپیکر نے کہا کہ بلوچستان، سندھ، کشمیر حتیٰ کہ کراچی میں بھی حالات ان کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، ملک چلانے کے لیے آئین و قانون کی بالادستی ضروری ہے، سنجیدگی سے سوچنا ہوگا، ملک کو اس وقت "بنانا ریپبلک" بنا دیا گیا ہے۔