Live Updates

دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں پاکستان میں سب سے زیادہ دہشتگرد حملے ہوئے

ٹھوس شواہد ہیں کہ بھارتی پراکسیز بلوچستان میں دہشتگردی کررہی ہیں، سندھ طاس معاہدہ کمزور ہوا توعلاقائی امن کو خطرہ ہوگا، ماحولیاتی وسائل کو نقصان پہنچانا خطرناک ہوسکتا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی یورپین تھنک ٹینک کو بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 13 جون 2025 22:09

دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں پاکستان میں سب سے زیادہ دہشتگرد حملے ..
برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 جون 2025ء) چیئرمین پیپلزپارٹی ، سربراہ عالمی سفارتی مشن وفد بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں پاکستان میں سب سے زیادہ دہشتگرد حملے ہوئے، ٹھوس شواہد ہیں کہ بھارتی پراکسیز بلوچستان میں دہشتگردی کررہی ہیں۔ پاکستان کے سفارتی مشن وفد نے یورپین تھنک ٹینک کو بریفنگ میں بتایا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا، سندھ طاس معاہدہ کمزور ہوا تو علاقائی امن کو خطرہ ہوگا۔

ماحولیاتی وسائل کو نقصان پہنچانا خطرناک ہوسکتا ہے۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر کردار ادا کررہا ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش کی، جبکہ جواب میں بھارت نے بلااشتعال جارحیت کی۔  بھارتی اقدامات کے جواب میں پاکستان کا ردعمل یقینی ہوگا، پاکستان اور بھارت کے مسائل کا حل صرف جامع مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے یورپین یونین تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا، مودی حکومت نے پہلگام واقعے کے حوالے سے ابھی تک کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان نے بھارت کو آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی، جس کے جواب میں بھارت نے بلااشتعال جارحیت کی۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس منصوبے کو غیر قانونی طور پر معطل کردیا، معاہدہ معطل کرنا خطے میں امن کو خراب کرنے کے مترادف ہے، ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک ہوسکتا ہے،بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان نے اپنا جوابی حق استعمال کیا، پوری کشیدگی میں پاکستان نے جارحانہ اقدامات کے بجائے تحمل سے کام لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو پاکستان کا ردعمل یقینی ہوگا اور پاکستان کو مجبورا اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف علاقائی ماحولیاتی نظام کو خطرہ ہے بلکہ آبی سفارت کاری سے متعلق بین الاقوامی اصولوں کی سالمیت کو بھی خطرہ ہے۔انہوں ںے واضح کیا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، کشمیر، پانی اور تجارت جیسے معاملات صرف بات چیت کے ذریعے حل کیے جا سکتے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات