Live Updates

ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے سے ایٹمی تابکاری پھیل سکتی ہے، سردارمسعود خان

ہفتہ 14 جون 2025 22:42

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء) آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سنئیر سفارت کار سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کرکے کچھ تنصیبات کو نقصان پہنچایا ہے لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل نے ایران کے کونسے جوہری مراکز کو نشانہ بنایا۔ ایران کے پاس دو قسم کی جوہری تنصیبات ہیں ایک تو میزائل ہیں جن کی تعداد دو ہزار کے لگ بھگ اور دوسری یورینیم کی افزودگی کے مراکز ہیں۔

اسرائیل کے حملے سے ایران کی اعلیٰ ملٹری قیادت کی ہلاکتوں کے علاوہ جو خوفناک خطرہ پیدا ہوگیا ہے وہ یہ ہے کہ اس حملے سے نہ صرف پورا خطہ جنگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آسکتا ہے بلکہ جوہری تابکاری پھیلنے کے خطرہ بھی پیدا ہوگیا جس سے ایران، پاکستان، مشرق وسطی اور پورا جنوبی ایشیا بری طرح متاثر ہوسکتا ہے کیونکہ تابکاری سے انسان جھلس جائیں گے، فصلیں تباہ ہونگی اور منفی موسمی اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

ایران اسرائیل جنگ کے حوالے سے ایک نجی ٹیلیویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ اسرائیلی حملے سے امریکہ اور ایران کے درمیان جاری مذاکرات بھی تعطل کا شکار ہو جائیں گے اور دنیا کی معاشی منڈیوں پر نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے کے بعد سپلائی چین اور فلائٹس شیڈول متاثر ہونے سے منفی معاشی اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے فوری مداخلت کرکے جنگ بندی نہ کرائی تو دنیا کو ایک نئے اور بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا موجودہ اسرائیل ایران جنگ میں امریکہ براہ راست ملوث ہے، سردار مسعود خان نے کہا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کی امریکہ یا اسرائیل ایران پر حملہ کرسکتے ہیں۔ ویسے بھی امریکہ کی اجازت اور آشیرباد کے بغیر اسرائیل یہ حملہ کبھی نہیں کرسکتا تھا۔

اس بات کا امکان موجود ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان یورینیم کی افزودگی نہ کرنے کے حوالے سے جاری مذاکرات میں اپنی شرائط منوانے کے لئے اور ایران پر دباؤ ڈالنے کے امریکہ نے اسرائیل کے ذریعے یہ حملہ کرایا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حملے سے ذرا پہلے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری نہیں کررہا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اقوام متحدہ اس ساری صورتحال کو کیسے دیکھتی ہے، سردار مسعود خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتینو گتریس اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کی مذمت ضرور کی ہے اور اب سلامتی کونسل کا اجلاس بھی ہورہا لیکن میں نے خود اقوام متحدہ میں اپنے ملک کی نمائندگی کی ہے اور مجھے معلوم ہے کہ اسرائیل کے معاملے میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کچھ نہیں کرسکتی۔

ابھی کچھ عرصہ پہلے غزہ کے مسلہ پر سلامتی کونسل کے چودہ ارکان نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کی حمایت میں قرارداد منظور کی لیکن امریکہ کی مخالفت کی وجہ سے اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا کیونکہ امریکہ اسرائیل کی مکمل پشت پناہی کررہا ہے، اس لئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بیان چند الفاظ کے مجموعے کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ موجودہ صورتحال میں کچھ نہیں کرسکتا البتہ اگر نتیجہ خیز کردار کوئی ادا کرسکتا ہے وہ صرف امریکہ ہے لیکن امریکہ کے بارے میں بدقسمتی سے یہ تاثر ہے کہ وہ اس جنگ میں غیر جانبدار نہیں بلکہ فریق ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات