Live Updates

مقبوضہ کشمیر،رواں برس اب تک 3ہزار 8سو98 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا

بھارت جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبانہیں سکتا، حریت کانفرنس

ہفتہ 14 جون 2025 22:43

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فورسز اہلکاروں نے آزادی کے حامی کارکنوں اور شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے رواں برس اب تک کم از کم 3ہزار 8سو98 کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گھروں پر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا مقصد کشمیری عوام میں خوف ودہشت پیدا کرنا اور انہیں حق خودارادیت کے اپنے جائز مطالبے کو ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے جسے اقوام متحدہ نے اپنی کئی قراردادوں کے ذریعے تسلیم کررکھا ہے۔

محاصرے اور تلاشی کی یہ وحشیانہ کارروائیاں اور بلا جواز گرفتاریاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حکم پر بھارتی فوج، راشٹریہ رائفلز، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی)، پولیس، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی ای) اور سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی ای) جیسی بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں کی طرف سے عمل میںلائی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

آر ایس ایس کے نظریے پر عمل پیرا امیت شاہ نے آزادی پسند کشمیریوںکو نشانہ بنانے کا یہ کام مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو سونپا ہے۔ گرفتار کیے جانے والے کشمیریوں میں تحریک حریت، مسلم لیگ اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی جیسی حریت تنظیموں کے ارکان کے علاوہ عام نوجوان ، خواتین اورمعمر شہری بھی شامل ہیں۔ بھارتی فورسز نے ان بلا جواز گرفتاریوں کا جواز فراہم کرنے کیلئے گرفتار شدہ لوگوںپر عسکریت پسند ہونے یا عسکریت پسندوں کیلئے عام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

بھارتی انتظامیہ نے رواں برس بھی کشمیری مسلمانوں کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں عیدیں کی نمازیں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ جامع مسجد کئی مرتبہ نماز جمعہ کے لیے بھی بند کی گئی۔ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمائوں میرواعظ عمر فاروق، مولانا مسرور عباس انصاری، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی کو بھی کئی بار گھر میں نظر بند رکھا اور انہیں عوامی اجتماعات سے خطاب کی اجازت نہیں دی۔

بی جے پی حکومت نے میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت عوامی ایکشن کمیٹی اور مسرور عباس کی زیر قیادت جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر کالے قانون’’یو اے پی اے‘‘ کے تحت پابندی عائد کی۔دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں حریت قیادت کی گرفتاریوں اور غیر قانونی نظربندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبانہیں سکتا۔

انہوںنے کہاکہ حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک ، آسیہ اندرابی شامل اور دیگر رہنمائوں کو مسلسل نظر بند رکھ کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات