Live Updates

چنیسر ٹائون میں رہائشی و تجارتی املاک اور ٹریڈ لائسنس فیس میں من مانہ اضافہ فی الفور واپس لیا جائے،سیف الدین ایڈووکیٹ

من پسند افراد کو ٹھیکے دینے اور ترقیاتی کاموں میں امتیازی سلوک ختم اور چنیسر ٹائون کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے،پریس کانفرنس

پیر 16 جون 2025 23:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء) اپوزیشن لیڈر کے ایم سی ونائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈوکیٹ نے چنیسر ٹائون کی 3یوسیز کے چیئر مینوں اور ٹائون میں آنے والی مارکیٹوں ، تاجر تنظیموں کے عہدیداران کے ہمراہ چنیسر ٹائون آفس سندھی مسلم سوسائٹی پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ چنیسر ٹائون کے چیئر مین فرحان غنی کی جانب سے رہائشی و تجارتی املاک اور ٹریڈ لائسنس فیس میں من مانہ اضافہ فی الفور واپس لیا جائے ، من پسند افراد کو ٹھیکے دینے اور ترقیاتی کاموں میں امتیازی سلوک ختم اور چنیسر ٹائون کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے ، وزیر بلدیات سعید غنی کے ماتحت چلنے والے ہر محکمے میں کرپشن و نا اہلی انتہا پر پہنچ چکی ہے ، وزیر بلدیات مستعفی ہوں ، ہم متنبہ کردینا چاہتے ہیں کہ اگر ٹیکسوں کے نفاذ کا فیصلہ واپس اور 3یوسیز کے ساتھ تعصب و امتیازی سلوک ختم نہ کیا گیا تو جماعت اسلای بھر پور احتجاج کرے گی اور کراچی کو نظر انداز کرنے پر سندھ حکومت کے خلاف شروع کی جانے والی احتجاجی تحریک کا آغاز چنیسر ٹائون سے ہی کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں امیر ضلع قائدین انجینئر عبد العزیز ،اپوزیشن لیڈر چنیسر ٹاؤن محمد یونس ،چیئرمین یوسی 3 چنیسر ٹاؤن شاہد فرمان ،ایکٹنگ چیئرمین یوسی2 چنیسر ٹاؤن محمد بلال باقی ،وائس چیئر مین یوسی 3 چنیسر ٹاؤن فراز آفریدی ،یوتھ کونسلر کے ایم سی تیمور آحمد ،نائب صدر طارق روڈ ٹریڈ ویلفیئر ایسو سی ایشن اعظم طارق ، نرسری فرنیچر مارکیٹ کے آفاق ایوب، محمد مجاہد،شیخ خرم ،صدر پبلک ایڈ کمیٹی چنیسر ٹاؤن غیاث عباسی و دیگر موجود تھے ۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے مزیدکہا کہ پیپلز پارٹی نے میئر شپ پر قبضے کی طرح چنیسر ٹائون میں بھی اپنا چیئر مین زبردستی مسلط کیا ہے ، ہماری 2 جیتی ہوئی یوسی چھین کر وزیر بلدیات کے بھائی کو ٹائون کا چیئر مین بنوایا گیا جن کی نہ صرف کارکرگی انتہائی بدترین ہے بلکہ جن یوسیز میں ان کے چیئر مین نہیں ہیں ان کے ساتھ اور وہاں کے مکینوں کے ساتھ بدترین تعصب اور امتیازی سلوک کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ، وزیر بلدیات کی سرپرستی میں نا اہلی و کرپشن کی جارہی ہے ، حال ہی میں 50کروڑ روپے کا ٹھیکہ ان کے بھائی فرحان غنی کو دیا گیا ہے جبکہ اسی علاقے کے ایم این اے کو بھی ایک ارب روپے کے ٹھیکے سے نوازا گیا ہے اور یہ دونوں ٹھیکے ان علاقوں کے لیے ہیں جو سعید غنی کا صوبائی حلقہ انتخاب ہے ، ٹائون کی دیگر یوسی میں کوئی کام نہیں کروائے جا رہے ، سڑکیں اور برساتی نالے ٹوٹے ہوئے ہیں ، گٹر اُبل رہے ہیں اور جگہ جگہ کچرا کنڈیاں بنی ہوئی ہیں ، مکینوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں لیکن ٹیکس پر ٹیکس لگائے جارہے ہیں ، 3یوسیز کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے اور ان یوسیز کے سینیٹری ورکرز کو بھی واپس لے کر ٹیکس اور پارکوں کے عملے کے ساتھ لگا دیا گیا ہے سیف الدین ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے ساتھ صوبہ سندھ اور وفاق دونوں یکساں سلوک کر رہے ہیں ، اہل کراچی کی حق تلفی اور عوامی مسائل سے پیپلز پارٹی ، نواز لیگ اور ایم کیو ایم کسی کو کوئی سرو کار نہیں ، وفاقی و صوبائی حکومتیںو حکمران پارٹیاں کراچی دشمنی میں ایک ہیں ، پانی کراچی کے عوام کا بہت بڑا مسئلہ ہے اور 18سال ہوگئے کے فور منصوبہ مکمل نہیں ہوا ، حالیہ بجٹ میں بھی وفاق نے صرف 3.2ارب اور سندھ حکومت نے بھی صرف 10کروڑ روپے کے فور کے لیے رکھے ہیں اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وفاق اور صوبہ کراچی میں پانی کا مسئلہ حل کرنے میں کتنے سنجیدہ ہیں ، سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کے اداروں اور وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بنا کر صفائی ستھرائی کا سارا کام اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے ، کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کراچی ماسٹر پلان اتھارٹی کو سندھ ماسٹر پلان بنا دیا گیا ہے ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں عید الاضحیٰ کے دوران اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی لیکن اس کے باوجود جماعت اسلامی کے 9ٹائون ویوسیز چیئر مینوں نے دن رات محنت کر کے اپنے ٹائونز میں صفائی ستھرائی کا بہتر انتظام کیا ۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات