سرینگر، کشمیری حریت رہنما عبدالحمید لون کی زرعی اراضی ضبط

پیر 16 جون 2025 22:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) بھارت کے غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیرکے ضلع کپواڑہ میں بھارتی قابض انتظامیہ نے ایک اور کشمیری حریت رہنما کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے کپواڑہ کے علاقے ماور بالا قلم آباد کے رہائشی عبدالحمید لون کی تقریبا چار کنال پر مشتمل آبائی زرعی اراضی ضبط کر لی ہے۔

عبدالحمید لون نے بھارتی مظالم سے تنگ آکر آزاد کشمیر ہجرت کرلی تھی اوروہ وہیں مقیم ہیں۔ قابض انتظامیہ نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت عبدالحمید لون کی اراضی ضبط کی ہے ۔بھارتی حکام کشمیری شہریوں کو نشانہ بنانے اور انہیں ہراساں کرنے کیلئے اس کالے قانون کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

قابض انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ عبدالحمید لون آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہیں جس کی وجہ سے ان کی اراضی ضبط کی گئی ہے۔

قابض انتظامیہ اس دعویٰ کو کشمیری شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کا جواز فراہم کرنے کیلئے استعمال کرتی ہے ۔ضبط کی گئی اراضی پر قابض انتظامیہ کی طرف سے عبدالحمید لون کی اراضی پر نصب کئے گئے نوٹس کے مطابق اس اراضی کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔واضح رہے کہ اگست 2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، گھروں اور زمینوں سے جبری طورپر بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔مودی حکومت کی اس مذموم مہم کا مقصد کشمیریوں کی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو دباناہے۔