Live Updates

عدنان چوہدری قتل کیس، عدالت نے چوہدری تنویرخان کا مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی

جمعہ 20 جون 2025 20:14

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جون2025ء) سول جج راولپنڈی احسن رضا نے تحریک انصاف کے سابق رکن صوبائی اسمبلی عدنان چوہدری قتل کیس میں نامزد مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق سینیٹر چوہدری تنویر خان کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوادیا ہے عدالت نے پولیس کی جانب سے مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی گزشتہ روز چوہدری تنویر کو راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے ایمبولینس کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا اس موقع جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی دوران سماعت چوہدری تنویر کے وکیل ملک وحید انجم اور مدعی کے وکیل شاہد علی شہزاد بھٹی بھی موجود تھے اس موقع پر مقدمہ کے تفتیشی افسر تنویر اشرف نے تحریری پرچہ ریمانڈ میں مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے تحت ملزم کو طبی معائنہ کے لئے 17 جون کو آر آئی سی لے جایا گیا تھا جہاں پر ملزم ہسپتال میں داخل ہو گیا جبکہ عدالت ہذا نے موبائل فون کی برآمدگی کے لئے 18 جون کو ملزم کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ جاری کیا تھا لیکن چونکہ ملزم موبائل فون کی برآمدگی کی نوعیت کو سمجھتا ہے اس لئے دیدہ دانستہ فون کی برآمدگی میں لیت ولعل سے کام لے رہا ہے جبکہ مقدمہ کی تحقیقات کے لئے فون کی برآمدگی انتہائی ضروری ہے لہٰذا ملزم کو مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا جائے اس موقع پر ملزم کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی تاہم عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزم کو دوبارہ 4 جولائی کوعدالت میں پیش کیا جائے یاد رہے کہ تھانہ سول لائنز پولیس نے سابق رکن صوبائی اسمبلی چوہدری عدنان کے قتل کے الزام میں مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر چوہدری تنویر ان کے بیٹوں رکن قومی اسمبلی چوہدری دانیال و اسامہ تنویر چوہدری اور بھائی چوہدری چنگیز سمیت 5 افراد کے خلاف گزشتہ سال 12 فروری کو مقدمہ درج کیا تھا یہ مقدمہ مقتول چوہدری عدنان کے برادر نسبتی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے تعزیرات پاکستان کی دفعات302/34، 109 اور 201کے تحت درج مقدمہ نمبر 253 کے مطابق چوہدری عدنان اپنی اسلام آباد نمبر کی پراڈو گاڑی نمبر سی جے 100 کو خود ڈرائیو کر رہے تھے جبکہ پچھلی سیٹ پر فضل ربی اور چوہدری ظہیر خان کے علاوہ پچھلی لینڈ کروزر نمبر ایس ٹی سی 4677 پر زاہد حفیظ اور احتشام سخاوت بھی موجود تھے عسکری 13 میں ہاؤسنگ کے دفتر سے واپسی پر جناح پارک کے قریب اشارے پر شلوار قمیص میں ملبوس 2 نامعلوم افراد نے ڈرائیونگ سیٹ کی جانب سے چوہدری عدنان پر اس وقت اندھا دھند فائرنگ کر دی جب گاڑی اشارے پر رکی ہوئی تھی جس سے گولیاں مقتول کے چہرے اور سینے سمیت جسم کے مختلف حصوں پر لگیں اور وہ موقع پر دم توڑ گئے جبکہ حملہ آور سڑک کے دوسری جانب موجود موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے تھے قبل ازیں اس مقدمہ میں راولپنڈی کی سیشن عدالت نے گزشتہ سال 6 جون کو چوہدری تنویر کی درخواست ضمانت خارج کر دی تھی چوہدری تنویر کو ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لینے پولیس کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد تھانہ سول لائن پولیس نے 17 جون کو ہائی کورٹ سے گرفتار کیا تھا جنہیں گزشتہ روز عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات