Live Updates

پوٹن ایرانی سپریم لیڈر جیسا رویہ اپنائے ہوئے ہیں، زیلنسکی

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 21 جون 2025 17:00

پوٹن ایرانی سپریم لیڈر جیسا رویہ اپنائے ہوئے ہیں، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 جون 2025ء) یوکرینی صدر وولودومیر زیلسنکی نے جمعے کی رات اپنے ایک ویڈیو پیغام میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر بھی ویسا ہی ردعمل ظاہر کر رہے ہیں، جیسا ایرانی رہبر اعلیٰ کا ہے۔

صدر زیلنسکی نے اپنے روسی ہم منصب کو ''آیت اللہ پوٹن‘‘ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ امن میں دلچسپی ہی نہیں رکھتے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی سینٹ پیٹرز برگ اکنامک فورم میں کی گئی باتوں کے برعکس، روسی معیشت زوال کا شکار ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ عمل مزید تیز ہو۔

صدر زیلنسکی نے کہا کہ روسی معیشت پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے اور وہ اس عمل کو مزید آگے بڑھائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے طنزیہ انداز اختیار کرتے ہوئے مزید کہا، ''آیت اللہ پوٹن اپنے ایرانی دوستوں کی طرف دیکھ لیں کہ ایسے انتہا پسندانہ نظام اپنے ملکوں کو کہاں لے جاتے ہیں۔

‘‘

زیلنسکی کے بقول، ''روس جنگ چاہتا ہے۔‘‘ ان کے بقول روس کی طرف سے مسلسل دی جانے والی دھمکیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ 'دنیا کی جانب سے ڈالا جانے والا دباؤ اب تک ان کے لیے ناکافی ثابت ہو رہا ہے‘۔

یاد رہے کہ صدر پوٹن نے سینٹ پیٹرز برگ منعقدہ اکنامک فورم میں ایک بار پھر یوکرین پر روس کے حق کا دعویٰ دہرایا اور یوکرین کے علاقائی دارالحکومت سومی پر قبضے کی دھمکی دی۔

پوٹن نے کہا تھا، ''میری نظر میں روسی اور یوکرینی ایک ہی قوم ہیں۔ اسی لیے پورا یوکرین ہمارا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا تھا، ''جہاں روسی فوجی قدم رکھے گا، وہ زمین روس کی ہو جائے گی۔‘‘ یوکرین گزشتہ تین سال سے زیادہ عرصے سے روسی جارحیت کا شکار ہے۔

روس کے ڈرون اور میزائل حملے، یوکرین میں توانائی کا بنیادی ڈھانچہ متاثر

یوکرینی فوجی حکام نے بتایا ہے کہ روس کی جانب سے جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات کیے گئے ڈرون اور میزائلوں کے حملے میں یوکرین میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔

پولٹاوا کے فوجی گورنر وولودیمیر کوہوت نے ٹیلیگرام پر بتایا کہ کریمینچک ضلع میں ''براہِ راست حملے‘‘ کی اطلاعات ملی ہیں۔ اس حملے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے تاہم نقصان کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

بتایا گیا ہے کہ گزشتہ رات روس نے 272 ڈرونز سے حملہ کیا تاہم یوکرین کے فضائی دفاعی نظام نے 252 ڈرون تباہ یا مار گرائے۔

یوکرینی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے چار روسی کروز میزائل اور ایک ہائپر سونک میزائل بھی تباہ کر دیا ہے۔ تاہم جنگ زدہ علاقے سے ان اطلاعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہو سکی۔

فروری میں ٹرمپ انتظامیہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں روس اور یوکرین نے اتفاق کیا تھا کہ فریقین تیس دنوں کے لیے توانائی کے بنیادی ڈھانچوں پر فضائی حملے روک دیں گے لیکن دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔

براہ راست جنگ بندی مذاکرات بھی یوکرین میں امن قائم کرنے کے لیے کوئی پیش رفت نہیں لا سکے۔

ادارت: شکور رحیم

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات