
شہر میں کرائم کیخلاف حکمت عملی و لائحہ عمل کی ترتیب سے قبل حزب اختلاف سے مشاورت و تجاویز کے لیئے ملاقاتیں جاری رہتی ہیں ، وزیر داخلہ سندھ
اسٹریٹ کرائم کی بیخ کنی پر حکومت کا فوکس ہے یہی وجہ ہے کرائم ریٹ نیچے آ گیا ہے،اس وقت کراچی سیف سٹی سب سے اہم منصوبہ ہے اور فارنزک لیب وغیرہ سب انٹیگریٹ ہیں، سندھ اسمبلی میں خطاب
ہفتہ 21 جون 2025 21:35
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پولیس محکمہ داخلہ سندھ کے ماتحت ہیں۔
سال 2024 کی نسبت رواں سال موبائل فونز چھیننے کی وارداتوں میں کمی دیکھنے کو ملی ہے جبکہ فور وہیلز کے چھینے اور چوری جیسے جرائم میں بھی فرق آیا ہے اسی طرح موٹر سائیکل چوری اور چھینے کی وارداتوں میں بھی پہلے کی نسبت کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 28 ایسے کیسز ہوئے جس میں 28 ڈاکو جہنم واصل ہوئے علاوہ اذیں کراچی میں تاجر برادری کیساتھ نا صرف شیڈول ملاقاتیں کی گئیں بلکہ اسکریپ کے مرکزی ڈیلرز کو بھی آن بورڈ لیا گیا جسکے تحت پالیسیز تیار کی گئیں تاکہ کالی بھیڑوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جاسکے جبکہ ان پالیسیوں پر عمل درآمد کے نتیجے میں 234 اسکریپ ڈیلرز کے خلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی گئی۔جس سے بلاشبہ چوری کے کیسز میں کمی آئی ہے اسی طرح منشیات مافیاز اور انکے خلاف صوبائی سطح پر ایکشن بھی ہمارا ٹارگٹ اور ہدف رہا ہے اور اس ضمن میں حکومت سندھ نے نارکوٹکس کا محکمہ تشکیل دیتے ہوئے خصوصی ایکٹ بھی ترتیب دیا۔ان کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان کا اس معاملے میں اہم کردار ہے اور سنجیدہ کاوشیں بھی قابل ذکر ہیں جبکہ فریال تالپور اور وزیر اعلی سندھ کا بھی منشیات جیسی لعنت کے خلاف ایکشن میں اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات مافیاز کے خلاف درج مقدمات پر فوری کارروائی اور مقدمات کے کامیاب منطقی انجام کے لیئے صوبائی سطح پر ناکورٹس کی خصوصی عدالتوں کا قیام بھی عمل میں لارہے ہیں جسکے بعداندرون چھ ماہ میں منشیات/ نارکوٹکس کے کیسز پر فیصلہ سنایا جاسکے گا۔اسوقت انسداد دہشت گردی کی 20 عدالتیں ہیں جنھیں کم کرکے 7 کیا جارہا ہے اور اسکی وجہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں کیسز کی کمی ہے تاہم شکر باری تعالی ہے کہ دہشت گردی کے واقعات پر اب پولیس کا کنٹرول ہے۔ہم دیگر شہروں میں بھی اے ٹی سی کورٹس کم کریں گے اور نارکوٹکس کی کورٹس کا قیام عمل میں لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ منشیات مافیاز کے خلاف صوبائی سطح پر ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں نوجوان اے ایس پیز کو شامل کیا گیا ہے اور انھیں باور کرایا گیا ہیکہ منشیات مافیاز کو پکڑیں بصورت دیگر افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی اور ایسے تمام متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کے لیئے وفاق کو مکتوب بھی ارسال کیا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ اسکولز میں منشیات کے استعمال سے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں اور ہمیں احساس ہے کہ ہم کسی اسکول کی بدنامی نہیں چاہتے لہذا اسکول انتظامیہ پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو یقینی بنائے۔اسوقت منشیات ایک بہت بڑی لعنت اور بڑا عذاب بن چکی ہے،منشیات کے عادی افراد جگہ جگہ پلوں کے نیچے بیٹھے اور بھیک مانگتے دکھائی دیتے ہیں انہوں نیبتایا کہ اسٹریٹ کرائم میں گرفتار ہونے والے 70 فیصد ملزمان منشیات کے عادی ہیں تاہم یہ بھی رپورٹ ملی ہے کہ اس مذموم دھندے میں پولیس کے کچھ افسران بھی ملوث ہیں اور ہم پولیس میں موجود ان کالی بھیڑوں کے خلاف باقاعدہ نشاندھی کے تحت کارروائی کو یقینی بنارہے ہیں جبکہ اچھی شہرت کے حامل افسران کو ہی اہم ذمہ داریاں تفویض کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ٹاسک فورس سکھر، حیدرآباد اور لاڑکانہ میں بھی کام کررہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ رپورٹ کے مطابق صرف کراچی میں 8 ہزار سے زائد منشیات فروش کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم یہ تعداد ناکافی ہیں ہمیں منشیات کے بڑے ڈیلرز اور مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات میں اضافہ ہم پر تنقید کا باعث بنا اور اس ضمن میں اپوزیشن نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے تاہم حکومت لائحہ عمل تیار کررہی ہے اور ٹریفک مینجمنٹ کے لیئے قانون متعارف کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کا از سر نو جائزہ لیا جائیگا۔ای چالان متعارف کردیا گیا ہیاس حوالے سے کافی چیلنجز درپیش ہیں تاہم سیف سٹی کے تحت دستیاب سہولیات سے ہم استفادہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کراچی میں شہریوں نے جو سی سی ٹی وی کیمراز نصب کررکھے ہیں انھیں بھی متعلقہ تھانوں سے منسلک کرنے کے اقدامات کیئے جارہے ہیں جبکہ باڈی وان کیمراز بھی پولیس انچارجز کو دیئے جائینگے اسی طرح ٹریفک لائٹ سگنلزکے سسٹم کی بہتری پر بھی کام کررہے ہیں اور ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین میں بھی ترامیم لارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن میں ٹریفک انجینیئرنگ بیورو کا محکمہ ہوتا ہے لیکن ہم نے ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دی ہے جس میں محکمہ ایکسائز اورٹرانسپورٹ اتھارٹی کے بھی نمائندگان کو شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی فیز ون میں ایئر پورٹ کاریڈور اور ریڈ زون آتا ہے جسے ہم قابل عمل اور فعال کرنا چاہتے ہیں جس میں کلفٹن کا علاقہ کو بھی شامل کیا جائیگا اسکے آپریشنل ہونے سے پولیس اور ایکسائز کو فائدہ ہوگا جبکہ چالان کے لیئے ون ونڈو آپریشن ہوگا اسی طرح جی ٹو منصوبہ این آر ٹی سی کو الاٹ کیا گیا تھا ۔اب تک 13 سو کیمرے نصب ہوچکے ہیں ہم چاہتے ہیں کراچی سیف سٹی کو کم وقت میں قابل عمل ہوجانا چاہیئے تھا جس سے بلاشبہ امن و امان کی صورتحال کنٹرول کو مذید استحکام اور تقویت ملتی۔انہوں نے بتایا کہ سیف سٹی سکھر کے لئیے بھی اس سال بجٹ مختص کیا گیا ہے۔صوبے میں ایس فور منصوبہ پہلے ہی چل رہا ہے جبکہ لاڑکانہ، حیدر آباد، میرپورخاص میں بھی سیف سٹی منصوبہ متعارف کیا جائیگا اسوقت ہمارے پاس پولیس کی افرادی قوت ایک لاکھ 71 ہزار اور 41 ہے جن پر تنخواہوں کی مد میں 153.78 بلین اخراجات آتے ہیں جبکہ اسوقت ہمارے پاس بنیادی تنخواہ کم از کم 51 ہزار روپئے تک ہے۔محکمہ پولیس میں بھرتیوں کا عمل انتہائی شفاف،غیر جانبدارنہ اور میرٹ پر کیا جاتا ہے اور کامیاب امیدواروں کو جاب لیٹرز کی تقسیم جاری ہے۔ریکروٹمنٹ کے عمل میں کامیاب امیدواروں کی تعداد54 ہزار ہے اور کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہیکہ پاس ہونے والوں کو دستیاب ملازمتوں میں ایڈجسٹ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ فارنزک لیب کا قیام جاری ہے اور وزیر اعلی سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ سیف سٹی کی طرز پر اس لیب کی عمارت میں بھی مذید دفاتر بھی قائم کیئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کچہ ایریاز میں بھی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم اسوقت سکھر ڈویژن میں کوئی بھی مغوی نہیں ہے جبکہ لاڑکانہ ڈویژن میں گذشتہ سال 34 مغوی تھے اور اس وقت صرف 9 ہیں جنکی بازیابی کے لیئے پولیس ان ایکشن ہے۔ علاوہ اذیں لاڑکانہ ضلع میں بھی کافی عرصہ سے چیلنجز ہی تاہم پولیس پرعزم اور متحرک ہے جو بھی گینگز ملوث ہیں انکی شناخت ہوگئی ہے اور کچھ عرصے میں ہی ان گروہوں کا قلع قمع کردیا جائیگا۔ انہوں نے بتایا ہمارا نیشنل ہائی وے، شکارپور ہائی وے اور کوئٹہ ہائی وے محفوظ طریقے سے آپریشنل ہے جبکہ ہمارا اڈس۔ہائی وے بھی آپریشنل ہے اور کسی بھی مقام پر کانوائے نہیں بنائی جاتیں۔بالائی سندھ میں رینجرز کاندھے کیساتھ کاندھا ملاکر کام کررہی ہے علاوہ اذیں ایپکس کمیٹی میں اسلحہ فراہمی کی ڈیمانڈ رکھی تھی اور ہم پر امید ہیں کور کمانڈر اس ڈیمانڈ پر پولیس کو اسلحہ فراہمی کے اقدامات کرینگے۔انہوں نے بتایا کہ اغوا کے کیسز میں میں بھی کمی آئی ہے اور ابتک 550 شہریوں کو پولیس نے ہنی ٹریپ سے بچایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں جیسے کیسز کی سنوائی کے لیئے ہم سندھ کی سطح پر ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی جیسے اقدامات کے لیئے باقاعدہ قانون سازی کررہے ہیں جسکا مقصد ٹریفک سے متعلق کیسز کو علیحدہ سے عدالت میں سماعت کے لیئے مقرر کرنا اور پہلے سے قائم عدالتوں پر کیسز کے دبا میں کمی لانا ہے۔انہوں نے جرائم کے خلاف عمدہ کارکردگی پر ڈی آئی جی لاڑکانہ،ایس ایس پیز لاڑکانہ اور شکارپور سمیت انکی ٹیم کو سراہا اور تعریف کرتے ہوئے شاباش دی۔وزیر داخلہ سندھ نے عالمی سطح پر حالات اور واقعات کے تناظر میں ملک کی بری بحری اور فضائیہ افواج کے کردار اور دور رس نتائج پر مشتمل پالیسی پر عمل درآمد کو ناصرف سراہا بلکہ فی زمانہ فیصلوں کو بھی قابل تعریف اور ستائش قرار دیا ہے۔
مزید اہم خبریں
-
پی آئی اے نے خلیجی ملکوں کے لیے پروازیں معطل کردیں
-
قطر پر ایرانی میزائل حملوں پر یو این چیف کو تشویش
-
قطر میں امریکی ایئر بیس پر ایران کا حملہ ’علامتی‘، دفاعی ماہر
-
اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق: ٹرمپ کا دعویٰ
-
ایران اسرائیل تنازعہ افغانستان کے انسانی و معاشی بحران کے لیے خطرناک
-
دنیا کو مبارک ہو، امن کا وقت آ گیا ہے
-
یو این چیف کی دمشق چرچ پر ہوئے خودکش حملے کی کڑی مذمت
-
قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایران کا حملہ، وزیر اعظم کا اظہار تشویش
-
قطر میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی پیشگی اطلاع دیے جانے کا انکشاف
-
ایشیا میں گزشتہ سال باقی دنیا کی نسبت ریکارڈ توڑ گرمی، ڈبلیو ایم او
-
فپواسا نے اساتذہ و محققین کی ٹیکس ریبیٹ ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کر دیا
-
قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایران کا حملہ، سعودی عرب کی شدید مذمت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.