Live Updates

فپواسا نے اساتذہ و محققین کی ٹیکس ریبیٹ ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کر دیا

وفاقی وصوبائی بجٹ میں اعلی تعلیم کو نظر انداز کرنے پر فپواسا اور پنجاب یونیورسٹی اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کی ہنگامی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 24 جون 2025 00:14

فپواسا نے اساتذہ و محققین کی ٹیکس ریبیٹ ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کو ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 23 جون 2025ء ) فپواسا اور آسا نے ٹیکس ریبیٹ بحال کرنے اور وزیر اعلی مریم نواز سے جامعات کا بجٹ بڑھانے کا مطالبہ کر دیا ۔ پریس کانفرنس میں پنجاب یونیورسٹی آسا کے صدر ڈاکٹر امجد مگسی، فپواسا پنجاب کے صدر ڈاکٹر محمد اسلام نے شرکت کی۔ پریس کانفرنس میں فپواسا بلوچستان کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ نے بھی خصوصی شرکت کی۔

ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا کہ پنجاب میں 51 یونیورسٹیوں کے لئے 18 ارب کی ریکرنگ گرانٹ رکھی گئی۔ بسوں اور چھوٹے چھوٹے منصوبوں پر کئی سو ارب روپے خرچے جا رہے ہیں، سندھ میں 42 ارب روپے کی ریکرنگ گرانٹ 31 یونیورسٹیوں کودی جا رہی ہے، اسلام آباد میں ذاتی پسند پر اربوں روپے دانش یونیورسٹی کے لئے وقف کئے گئے۔

(جاری ہے)

ملک میں اعلی تعلیم کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر محمد اسلام نے کہا کہ حکمران جھوٹے اور مکار ہیں، یہ یونیورسٹیاں بند کرنے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر کلیم اللہ نے کہا کہ بلوچستان میں یونیورسٹیاں بند ہونے کے قریب ہیں۔ فپواسا نے اساتذہ و محققین کی ٹیکس ریبیٹ ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کر دیا۔ فپواسا نے کہا کہ ٹیکس ریبیٹ کا خاتمہ اعلیٰ تعلیم و تحقیق پر سنگین حملہ ہے۔ اساتذہ تحقیقاتی اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں، ٹیکس ریبیٹ تحقیق کے اخراجات کم کرنے کا واحد ذریعہ تھی، ایف بی آر نے اربوں کی گاڑیاں خریدیں، آئی ایم ایف کو اعتراض نہیں، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 600 فیصد اضافہ، اس پر کوئی اعتراض نہیں، 75 فیصد ٹیکس ریبیٹ 2006 میں دی گئی، 2013 میں کم، 2025 میں ختم کر دی گئی۔

ن لیگ نے 2013 میں ٹیکس ریبیٹ کم کی، اب مکمل ختم کر دی، اساتذہ کا استحصال بند کیا جائے، ٹیکس ریبیٹ بحال کی جائے۔ ٹیکس ریبیٹ کے خاتمے سے تحقیق کا معیار اور مقدار متاثر ہو گی۔ وفاقی بجٹ 5.9 ٹریلین سے 17.5 ٹریلین تک بڑھا، مگر اعلیٰ تعلیم کا بجٹ منجمد 126 سے 160 جامعات ہو گئیں، مگر ٹیکس ریبیٹ اور بجٹ میں اضافہ نہیں ہوا۔ اقتصادی سروے کے مطابق پاکستان صرف 0.8 فیصد تعلیم پر خرچ کر رہا ہے جبکہ اعلیٰ تعلیم پر اس بھی کم، یونیسکو کی سفارش 4 سے 6 فیصد، ہم 0.8 فیصد بھی نہ دے سکے، تحقیقی بجٹ میں اضافہ نہ ہوا تو جامعات کا نظام بیٹھ جائے گا، انتخابی منشور میں وعدے کیے، مگر عمل صفر، اساتذہ کو عزت دیجیے، ٹیکس ریبیٹ مت چھینیے۔ حکومت نے مطالبات پورے نہ کیے تو ملک گیر احتجاج ہو گا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات