Live Updates

ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے لیکن یورپ سے نہیں

میں مذاکرات سے پہلے سیزفائر چاہتا ہوں، ایران سے بات کریں گے دیکھتے ہیں کیا نتیجہ نکلتا ہے، ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق انٹیلی جنس حکام غلط ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 21 جون 2025 21:36

ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے لیکن یورپ سے نہیں
نیوجرسی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 21 جون 2025ء ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے لیکن یورپ سے نہیں، میں مذاکرات سے پہلے سیزفائر چاہتا ہوں۔ انہوں نے نیوجرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے یورپ سے نہیں، میں مذاکرات سے پہلے سیزفائر چاہتا ہوں، ایران اور اسرائیل کی صورتحال پر نظر ہے، ایران سے بات کریں گے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق انٹیلی جنس حکام غلط ہیں، ڈائریکٹر انٹیلی جنس ایرانی ایٹمی پروگرام سے متعلق غلط ہیں۔

ایران نے ایٹمی طاقت کیلئے میٹریل جمع کرلیا تھا، مجھے لگتا ہے کہ ایران ایٹمی طاقت بننے کے قریب تھا۔ امریکی اثاثوں پر حملہ ہوا تو حملہ آوروں کو دکھ ہوگا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ حملے کی زد میں امریکا سے مذاکرات نہیں کرسکتے، امریکا پہلے دن سے اسرائیل کی جارحیت میں شامل ہے، اسرائیلی حملوں کے خلاف جائز دفاع کا حق استعمال کررہے ہیں۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے تناظر میں اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ امن کے داعی رہے ہیں لیکن بعض اوقات امن قائم رکھنے کیلئے سختی بھی ضروری ہوجاتی ہے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران میں زمینی افواج اتارنا آخری حل ہو گا ایران پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ 2 ہفتے لوں گا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے فضائی حملے روکنے کا کہنا مشکل ہے۔ اسرائیل کے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ ایران کی جوہری صلاحیت ختم کر سکے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی زمینی افواج بھیجنے کا امکان آخری آپشن ہوگا۔ ان کے بقول، ”یہ وہ آخری چیز ہے جو کوئی بھی چاہے گا۔“ٹرمپ سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ ایران کو کچھ وقت دے رہے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا، ”میرا خیال ہے کہ زیادہ سے زیادہ دو ہفتے لگیں گے، اس سے زیادہ نہیں۔“امریکی صدر نے کہا کہ ایران نے ایٹمی صلاحیت کے لیے مواد جمع کر لیا تھا۔اسرائیل ٹھیک جا رہا ہے، ایران کم اچھا جا رہا ہے۔اگر امریکی اثاثوں پر حملہ ہوا تو حملہ کرنے والوں کو بہت دکھ ہو گا۔ ایران سے بات کریں گے، دیکھتے ہیں کیا نتیجہ نکلتاہے، میں مذاکرات سے پہلے سیز فائر چاہتا ہوں۔

امریکی صدر ٹرمپ کامزید یہ بھی کہناتھاکہ بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ امریکا ٹریڈڈیل پربات چیت کرسکتا ہے۔ایران کی جوہری تنصیبات پر بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے پاس ایران کے فورڈو میں واقع زیر زمین جوہری تنصیب کو تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں۔ انہوں نے واضح کیا، ”ان کے پاس اس کام کیلئے بہت محدود صلاحیت ہے۔ وہ شاید کسی چھوٹے سے حصے کو توڑ سکیں لیکن وہ بہت گہرائی تک نہیں جا سکتے۔ ان کے پاس اس کی صلاحیت نہیں۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات