
خواجہ آصف جیسے اپنی نوکری لگ جانے پر خوش ہیں
ان کے والد بھی ہائبرڈ نظام کی تعریف کرتے ہوئے ضیاء الحق کی مجلسِ شوریٰ کے چیئرمین بنے بعد میں خواجہ آصف بھی مشرف سے لے کر باجوہ اور عاصم منیر کے ہائبرڈ نظام سے مسلسل فائدہ اٹھاتے رہے، وزیر دفاع کی جانب سے ہائبرڈ نظام کی تعریفیں کرنے پر جاوید ہاشمی کا ردعمل
محمد علی
ہفتہ 21 جون 2025
22:24

(جاری ہے)
بعد میں خواجہ آصف بھی مشرف سے لے کر باجوہ اور عاصم منیر کے ہائبرڈ نظام سے مسلسل فائدہ اٹھاتے رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعلان ہو چکا ہے کہ صرف پاکستان ہی نہیں، اُس کے اڈے بھی برائے فروخت ہیں۔ اس کے عوض ہمیں ایک ایسا ہائبرڈ نظام دیا گیا ہے، جس میں آپ نوکروں کے بھی چاکر ہیں۔ آپ کا بڑا مالک امریکہ ہے، اور خواجہ آصف جیسے، اپنی نوکری لگ جانے پر خوش ہیں۔ 8 فروری کے ہائبرڈ الیکشن کا ہائبرڈ نظام! ۔ جبکہ اس حوالے سے سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہائبرڈ نظام نہیں، ڈکٹیٹرشپ ہے، آمریت ہے، جب خواجہ آصف جیسے سیاستدان کہیں ملک میں جہموریت ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ملک میں ہائبرڈ نظام ہے، جب خواجہ آصف کہیں ہائبرڈ نظام ہے تو پھر مکمل ڈکٹیٹرشپ ہے اور جتنے ایسے سیاستدان ہیں یہ اسٹیبلشمنٹ کے ٹاؤٹ ہیں۔ واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت مثالی جمہوری حکومت نہیں ہے بلکہ ہائبرڈ ماڈل ہے جو بہترین کام کر رہا ہے، جس میں فوجی اور سویلین قیادت مل کر اقتدار میں شریک ہیں۔ یہ انتظام میرے خیال میں کمال کر رہا ہے، یہ نظام اس وقت تک عملی ضرورت ہے جب تک پاکستان معاشی اور طرز حکمرانی جیسے مسائل سے باہر نہیں نکل جاتا، ماضی کے سیاسی عدم استحکام اور پس پردہ فوجی اثر و رسوخ نے جمہوری ترقی کو سست کر دیا تھا لیکن موجودہ انتظام نے ہم آہنگی کو بہتر بنایا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر اسی قسم کا ہائبرڈ ماڈل 90 کی دہائی میں اپنایا گیا ہوتا تو حالات بہت بہتر ہوتے کیوں کہ فوجی اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی حکومت کے درمیان محاذ آرائی نے ہماری جمہوریت کی ترقی کو دراصل پیچھے دھکیل دیا، اس کے برعکس موجودہ ڈی فیکٹو ہائبرڈ انتظام نے فوج اور منتخب رہنماؤں کو مشترکہ پلیٹ فارم جیسے سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) پر اکٹھا کر دیا ہے جو ایک سول ملٹری ادارہ ہے جو معاشی ترجیحات کا تعین و انتظام مشترکہ طور پر کرتا ہے اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور تجارتی اصلاحات کی نگرانی کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس مشترکہ پلیٹ فارمز ہیں جیسے ایس آئی ایف سی اور دیگر پلیٹ فارمز شامل ہیں جہاں فوجی اور سویلین قیادت اکٹھے بیٹھ کر فیصلہ کرتی ہے تو یہ ایک ڈی فیکٹو انتظام ہے اور یہ بہت اچھا کام کر رہا ہے، شہباز شریف کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے آئیڈیل تعلقات ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف اہم فیصلے خود لیتے ہیں، یہ کچھ باہمی طور پر ہے، ہمارے پاس طاقت کے ڈھانچے کی مشترکہ ملکیت ہے۔ وزیر دفاع کہتے ہیں کہ شہباز شریف پر کوئی مسلط کردہ نظام یا ادارہ نہیں ہے جو انہیں ہدایت دے اور وہ اس کے مطابق عمل کریں، وہ اپنے فیصلے آزادانہ طور پر کر رہے ہیں اور ظاہر ہے کہ وہ ہر سطح پر اسٹیبلشمنٹ سے باقاعدہ مشاورت کرتے ہیں، یقین کریں بالکل ایمانداری سے بتا رہا ہوں کہ ہمارے درمیان کبھی ایسا لمحہ نہیں آیا جب فیصلے متفقہ طور پر نہ ہوئے ہوں، معاملات بہت ہموار چل رہے ہیں اور ایک دن ہم اپنے ملک کے لیے درکار جمہوریت بھی حاصل کرلیں گے۔مزید اہم خبریں
-
سانجھی دنیا سانجھی صحت: یوگا کے عالمی دن پر ہم آہنگی کا پیغام
-
غزہ: بھوک سے لوگوں کی ہلاکتوں میں اضافہ، انروا
-
ایران اسرائیل تنازعہ میں شدت سے وسیع نقل مکانی کا خطرہ، یو این ادارے
-
اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں
-
لاہور لیڈز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم بھٹی کا ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن کے اعزاز میں عشائیہ
-
پورے نظام کی تبدیلی ضروری ہے، موجودہ نظام انصاف کی فراہمی میں ناکام ہوگیا ہے
-
سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیرداخلہ کا بیان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے
-
خواجہ آصف جیسے اپنی نوکری لگ جانے پر خوش ہیں
-
ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے لیکن یورپ سے نہیں
-
تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ، کم از کم تنخواہ 50 ہزار روپے اور پنشن میں 20 فیصد اضافے کا مطالبہ
-
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے ذخائر وافر اور طلب پوری کرنے کیلئے کافی ہیں
-
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 180 روپے کے خوفناک اضافے کا خدشہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.