سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیرداخلہ کا بیان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے

سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں،پانی کو بطور ہتھیار استعمال مہذب ریاستی رویوں کے منافی ہے، بھارت کو فوری یکطرفہ اور غیرقانونی مئوقف سے دستبردار ہونا چاہیئے۔ترجمان دفترخارجہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 21 جون 2025 22:32

سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیرداخلہ کا بیان عالمی معاہدوں کی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 21 جون 2025ء ) ترجمان دفترخارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیرداخلہ کا بیان عالمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے،سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں۔ترجمان دفترخارجہ پاکستان نے بھارتی وزیرداخلہ کے بیان پر اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ بھارتی وزیرداخلہ کا بیان بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، بھارتی وزیرداخلہ کا بیان عالمی معاہدوں کی حرمت کو نظر انداز کرنے کی عکاسی کرتا ہے، سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی انتظام نہیں بلکہ بین الاقوامی معاہدہ ہے۔

سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں۔ سندھ طاس معاہدہ معطل رکھنے کا بھارتی اعلان عالمی قانون کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی بیان خود معاہدے کی شقوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔بھارتی وزیرداخلہ کا بیان بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کا اس طرح کا رویہ ایک غیر ذمہ دار اور خطرناک مثال قائم کرتا ہے۔ ایسے بیان بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو مجروح کرتے ہیں۔

یہ رویہ ریاستی طرز عمل پر بھی سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔بھارت کھلے عام اپنے قانون وعدوں سے انکار کررہا ہے۔ سیاسی مقاصد کیلئے پانی کا بطور ہتھیار استعمال غیرذمہ درانہ طرز عمل ہے۔ پانی کو بطور ہتھیار استعمال مہذب ریاستی رویوں کے منافی ہے۔ بھارت کو فوری طور یکطرفہ اور غیرقانونی مئوقف سے دستبردار ہونا چاہیے۔ بھار ت کو سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کو بحال کرنا چاہیے۔

پاکستان سندھ طاس معاہدے سے مکمل وابستگی رکھتا ہے۔ پاکستان جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ 
یاد رہے بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر سندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان جانے والا پانی بحال نہیں کیا جائے گا، اس معاہدے کی بحالی کبھی بھی ممکن نہیں ہوگی، یہ معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، اس کے تحت وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا ہم اسے ایک نہر بنا کر راجستھان کی طرف لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جس کا وہ ناحق فائدہ اٹھا رہا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ بھارت نے 1960ء میں طے پانے والے اس معاہدے کو اس وقت معطل کر دیا تھا جب بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے میں اس کے 26 شہری مارے گئے تھے بھارتی حکومت نے اس کارروائی کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔