
بھارت منشیات کی عالمی راہداری کا مرکز بنتا جا رہا ہے اورالزام پاکستان پر لگارہا ہے
پیر 23 جون 2025 04:05
(جاری ہے)
اصل سوال یہ ہے کہ اگر بھارت کا سیکیورٹی نظام اتنا مضبوط ہے تو اتنی بڑی مقدار میں منشیات ان کی بندرگاہوں سے اندر کیسے داخل ہو رہی ہی بھارت حکومت کا موقف ہے کہ مندرہ پورٹ سے جو اڈانی گروپ کی ملکیت ہے، پکڑی گئی 21,000کروڑ روپے کی ہیروئن کی ترسیل ایران کے بندر عباس کے ذریعے ہوئی۔
اگر بھارت کی پورٹ سیکیورٹی اور کسٹمز ایجنسیاں اتنی مضبوط ہیں تو یہ کھیپ کیسے داخل ہوئی اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ اندرونی ملی بھگت، رشوت خوری اور نچلی سطح پر کرپشن کا نتیجہ ہے ،نہ کہ پاکستان کا کوئی منصوبہ۔بھارت ایک طرف منشیات کا واویلا مچارہا ہے اور دوسری طرف بالی ووڈ میں منشیات کو رومانوی، فیشن ایبل اور بغاوت کی علامت کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ مثلا فلموں میںچرس،کوکین اورنشہ جیسی اصطلاحات عام ہیں۔اس کلچر سے بھارتی نوجوان متاثر ہو کر منشیات کی طرف راغب ہو رہے ہیں لیکن اس کا الزام پاکستان پرلگایا جارہا ہی یہ پروپیگنڈا نہیں تو اور کیا ہی بھارت نے پاکستان سے ملحقہ سرحدوں پر الیکٹرانک فینسنگ، تھرمل امیجرز، ڈرون نگرانی اور ہر وقت فوجی گشت کا نظام قائم کر رکھا ہے۔ ایسی صورتحال میں کوئی منشیات اسمگلربھارتی حکام کی مدد کے بغیر کیسے کامیاب ہو سکتا ہی اگر بھارت محفوظ ترین بارڈرز کا دعویدار ہے تو منشیات کیسے داخل ہو رہی ہیں مندرہ کیس کو پہلگام حملے سے جوڑ کر بھارتی میڈیا نے پروپیگنڈا مہم تیارکرلی ہے۔یہ وہی طریقہ ہے جو پلوامہ حملے سے پہلے اختیار کیا گیا تھایعنی پہلے پروپیگنڈا، پھر حملہ اورپھر الزام۔ یہ خدشہ حقیقت بن سکتا ہے کہ بھارت ایک نیا فالس فلیگ آپریشن کر کے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کرے گا۔بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے اپنے سسٹم کی کمزوریوں، بندرگاہوں پر کرپشن اور نشے کی فروغ پاتی ثقافت کا جائزہ لے۔ ایسے جھوٹے الزامات نہ صرف امن کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خود بھارت کی ساکھ کو بھی متاثرکرتے ہیں۔یہ مہم محض میڈیا کی سنسنی نہیں بلکہ مربوط ریاستی پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصدپاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرناتاکہ ایف اے ٹی ایف اور دیگر عالمی اداروں کا دبائو برقرار رکھا جائے ،اپنے اندرونی سیکیورٹی نظام سے توجہ ہٹانا،اقلیتوںخاص طور پر مسلمانوں کے خلاف مزید ظالمانہ پالیسیوں کے لئے عوامی حمایت حاصل کرنا،آئندہ انتخابات میں نام نہادقومی سلامتی کا بیانیہ بیچ کر ووٹ حاصل کرنا ہے۔اڈانی گروپ کی جو نریندر مودی کا قریبی اتحادی ہے، بندرگاہ پر اتنی بڑی مقدار میں ہیروئن کا آنا کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ کارپوریٹ،ریاستی انٹیلی جنس اتحاد منشیات کے کاروبار کو کنٹرول کر رہا ہے۔بھارتی خفیہ ایجنسیاں نہ صرف منشیات کے پھیلائو میں ملوث ہیں بلکہ اسے پراکسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے پاکستان کو بدنام کر رہی ہیںیہی ایجنسیاں کل کو فالس فلیگ آپریشن کر کے اس کوثبوت کے طورپر پیش کریں گی۔
مزید کشمیر کی خبریں
-
پاکستان کشمیرکی آزادی کے لیے ہر فورم پر بھر پور انداز میں لڑ رہا ہے،فیصل کریم کنڈی
-
عمران خان نے 2021 کے الیکشن میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا،راجہ محمد فاروق حیدر خان
-
وزیراطلاعات کا ملکی وغیرملکی میڈیا کیساتھ ایل او سی کا دورہ، بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
-
بلاول بھٹو زرداری بہت جلد کم عمر ترین وزیراعظم بنیں گے اور عوام کے تمام تر مسائل حل کرکے دم لیں گے، فیصل کریم کنڈی کا دعویٰ
-
کارگل میں 5.2 شدت کا زلزلہ، کشمیر میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے
-
فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا، بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کےلئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے، وزیراعظم محمد شہباز شریف ..
-
حق خود ارادیت کے حصول کےلیے کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، جموں و کشمیر کا تنازعہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے اور رہے گا، وزیراعظم محمد شہبازشریف
-
وزیراعظم شہبازشریف کی آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی آمد، پولیس دستے کی سلامی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف ایک روزہ دورہ آزاد جموں و کشمیرپرمظفرآباد پہنچ گئے
-
جلد آزاد جموں وکشمیر میں بھی وزیراعظم یوتھ پروگرام شروع کر رہے ہیں،رانا مشہود
-
وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے مظفرآباد میں علاقائی دفتر کا افتتاح کر دیا
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ،14 آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.