Live Updates
ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے ،دنیا بھر کا مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار
پیر 23 جون 2025
11:30
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جون2025ء) ایران کی جوہری تنصیبات پر اتوار کو امریکی حملے کے بعد دنیا بھر کی طرف سے مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کی عہدیدار کاجا کیلس نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کی طرف واپسی کا مطالبہ کیا۔ ایکس پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام فریق فوجی کارروائیوں سے پیچھے ہٹیں، مذاکرات کی میز پر واپس آئیں اور مزید کشیدگی کو روکیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ۔ روس نے امریکی اقدام کی سختی سے مذمت کی اور انہیں غیر ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں خطرناک اضافہ شروع ہو گیا ہے، جو علاقائی اور عالمی سلامتی کے لئے مزید نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
(جاری ہے)
یوکرین کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے تہران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے کئے گئے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنا ضروری ہے تاکہ وہ مشرق وسطیٰ کے ممالک یا کسی دوسری ریاست کے لئے دوبارہ کبھی خطرہ نہ بنے۔ اسلامی تعاون تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ ایران پر امریکی حملے خطے میں کشیدگی میں اضافہ اور علاقائی سلامتی، امن اور استحکام کو کے لئے خطرہ کا باعث بن سکتے ہیں۔
او آئی سی نے موجودہ صورتحال میں تحمل اور بات چیت کا سہارا لینے اور مذاکرات اور پرامن ذرائع کی طرف واپس آنے پر زور دیا۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئے اور اس بحران کو ختم کرنے کے لئے سفارتی حل تک پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور امریکا نے اس خطرے کو دور کرنے کے لئے کارروائی کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں استحکام ایک ترجیح ہے ۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر سعودی عرب اور عمان کے رہنماؤں سے بات کی ہے۔ فرانس کے وزیر خارجہ جین نول بیروٹ نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ ان کا ملک فریقین پر زور دے رہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ ایسی کسی بھی طرح کی کشیدگی سے بچا جا سکے جس سے تنازعے میں توسیع ہو سکتی ہے ۔
چین نے کہا کہ وہ امریکی حملوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور خبردار کرتا ہے کہ ایران پر امریکی حملے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ کریں گے۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا تنازعے کے تمام فریقوں بالخصوص اسرائیل سے جلد از جلد سیز فائر کا مطالبہ کرتے ہیں۔ شمالی کوریا نے بھی ایران پر امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا ذمہ دار اسرائیل کی لاپرواہی کو قرار دیا ۔ ترجمان نے ایران پرامریکی حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ ایران کی خودمختاری کی شدید خلاف ورزی ہے ۔کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا پوپ لیو XIV نے کہا کہ انسانیت امن کے لئے پکار رہی ہے۔ویٹیکن میں اپنی ہفتہ وار دعا کے دوران انہوں نے تمام جنگوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کے ہر رکن کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ جنگ کے المیے کو ختم کرے اس سے پہلے یہ ایک ناقابل تلافی نقصان بن جائے ۔ سعودی عرب نے ایران پرامریکی حملوں کے بعد سخت تشویش کا اظہار کیا۔ سعودی وزارت خارجہ نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ مملکت تحمل سے کام لینے، کشیدگی کو کم کرنے اوراس میں مزید اضافے سے بچنے کے لئے تمام ممکنہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ یمن کے حوثیوں نے امریکی حملوں کی مذمت کی اور ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ ان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی لاپرواہی جارحیت برادر ایرانی عوام کے خلاف کھلم کھلا اعلان جنگ ہے، ہم برادر ایرانی عوام کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں ۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات