بلوچ عوام کو معاشی دباؤ سے نکالنے کیلئے حکومت نے ابھی تک کوئی مربوط حکمت عملی مرتب نہیں کی، سینیٹر محمد عبدالقادر

منگل 24 جون 2025 21:58

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے د فاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ اسرائیل ایران جنگ کی وجہ سے جہاں عالمی معیشت بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے وہیں پاکستان کی معیشت بھی شدید دباؤ کا شکار ہو رہی ہے صوبہ بلوچستان کی ایران کے ساتھ طویل سرحد اسرائیل ایران جنگ کی وجہ سے بند کر دی گئی ہے بلوچستان کی عوام کی اکثریت کا روزگار ایران کے ساتھ تجارت سے جڑا ہوا ہے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں پاکستانی تجارت کی غرض سے ایران آتے جاتے ہیں ہزاروں خاندانوں کی سرحد کے دونوں اطراف رشتہ داریاں ہیں سرحد کی بندش کے باعث ان خاندانوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میںچیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہاکہ بلوچستان کی عوام کو اس معاشی دباؤ سے نکالنے کیلئے حکومت نے کوئی مربوط حکمت عملی مرتب نہیں کی جس کی وجہ سے مزدور طبقہ شدید معاشی بوجھ تلے آ رہا ہے صوبہ بھر میں ایران سے اعلی معیار کی پیٹرولیم مصنوعات،پھلوں، سبزیوں سمیت متعدد اجناس کی تجارت ہوتی ہے گزشتہ دس روز سے صوبہ پیٹرولیم مصنوعات اور اجناس خورد و نوش کی شدید قلت کا سامنا کر رہا ہے ایران اسرائیل جنگ کی وجہ سے پاکستان کی حدود میں قائم بازار ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں. جن بازاروں میں ہر وقت کاروباری سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی تھیں وہاں اب سناٹا چھایا رہتا ہے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے کے محنت کشوں کے معاشی مسائل کا فوری حل تلاش کریں تاکہ انکے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچائے جا سکیں۔