وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال سے امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر کی ملاقات، صحت کے شعبے میں تعاون پر اہم تبادلہ خیال

مصطفی کمال اور نیٹلی بیکر نے صحت کے شعبے میں دیرینہ شراکت داری کو سراہا اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

بدھ 25 جون 2025 21:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2025ء)وفاقی وزیرِ صحت اور ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر مرکزی رہنما سید مصطفی کمال سے امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے امریکی وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں صحت کے شعبے میں جاری تعاون، دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ وفاقی وزیرِ صحت سید مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ اور مضبوط تعلقات ہیں۔

امریکا کی جانب سے پاکستان میں صحت کے شعبے میں تعاون اور خدمات قابلِ تحسین ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے تعاون سے جاری منصوبے پاکستان کے ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس موقع پر امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے وفاقی وزیرِ صحت کو یو ایس ایڈ کے تحت جاری صحت کے منصوبوں اور پروگرامز پر بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

نیٹلی بیکر نے کہا کہ امریکا کی حکومت اور امریکی پرائیویٹ فرمز، پاکستان کی وزارتِ صحت کے ساتھ ریفارمز میں اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کے لیے تیار ہیں۔ مصطفی کمال نے بتایا کہ ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر اور مثر بنانے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ پاکستان کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور موجودہ رفتار سے 2030 تک پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا۔

وزیرِ صحت نے تشویش ظاہر کی کہ پاکستان میں شرحِ تولید 3.6 فیصد ہے، جسے کم کر کے 2 فیصد تک لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان میں سیوریج ٹریٹمنٹ کا کوئی مثر نظام موجود نہیں، جو کہ صاف پانی کی فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی پینے کی وجہ سے پھیلتی ہیں اور اس سنگین مسئلے کے حل کے لیے حکومت کی اولین ترجیح صاف پانی کی فراہمی ہے۔ اس مقصد کے لیے سیوریج ٹریٹمنٹ کے مثر نظام کو رائج کیا جا رہا ہے۔ دونوں رہنماں نے صحت کے شعبے میں دیرینہ شراکت داری کو سراہا اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔