ًپیپلز پارٹی کے ناقدین کو تنقید کا حق حاصل ہے اور ہم اس تنقید کو خوش آمدید کہتے ہیں: قمر زمان کائرہ

ہم سے اور ہمارے لیڈروں سے بھی ماضی میں غلطیاں ہوئیں، سینئر رہنما پیپلز پارٹی کا تقریب سے خطاب

جمعرات 26 جون 2025 21:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ناقدین کو تنقید کا حق حاصل ہے، اور ہم اس تنقید کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم سے اور ہمارے لیڈروں سے بھی ماضی میں غلطیاں ہوئیں، لیکن ہم نے ہمیشہ سیکھنے کی کوشش کی وہ جمعرات کے روز لاہور ہائیکورٹ بار میں پیپلز لائرز فورم لاھور ڈویژن کے زیر اہتمام سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنیکی منعقدہ تقریب سے۔

خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں اور حکمرانوں کو وقت کے ساتھ لوگ بھول جاتے ہیں، لیکن ایک اصل لیڈر وہ ہوتا ہے جو طویل عرصے تک لوگوں کے دلوں میں زندہ رہتا ہے۔ لیڈروں کی پہچان یہ ہے کہ وہ مسائل کا حل لے کر آتے ہیں، جبکہ حکمران صرف اقتدار کے حصول کے لیے آتے ہیں۔

(جاری ہے)

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید کو 1971 کے بعد اس وقت اقتدار دیا گیا جب ملک بدترین بحران کا شکار تھا۔

اس وقت کے آمر نے بھٹو صاحب سے منت سماجت کر کے حکومت ان کے حوالے کی کیونکہ وہ ملک چلانے میں ناکام ہو چکا تھا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آئین، جمہوریت اور عوامی حقوق کی بات کی ہے، اور مستقبل میں بھی ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن علی بھون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک کارکن کی حیثیت سے زندگی گزاری ہے، بعد میں کچھ لوگ ذاتی مفادات کی خاطر پارٹی چھوڑ گئے۔

ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کو جو ورثہ دیا، وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آیا۔ آج کے حالات میں بھی لوگ بھٹو کے نظریے کو تسلیم کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر میں نصرت بھٹو کا ذکر نہ کروں تو یہ زیادتی ہوگی،ظلمت کے اس دور میں، جب کوئی باہر نکلنے کو تیار نہ تھا، نصرت بھٹو نے گرمی میں ملک گیر دورے کیے۔ آج پاکستان کے دفاعی نظام اور میزائل ٹیکنالوجی کا کریڈٹ محترمہ بینظیر بھٹو کو جاتا ہے۔

احسن بھون نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کا مقدمہ عالمی سطح پر احسن انداز میں لڑا ہے۔ آج پاکستان کو جو عزت مل رہی ہے، اس کا سہرا بھٹو خاندان کو جاتا ہے۔ حال ہی میں کویت نے پاکستانیوں کے لیے ویزہ کھول دیا ہے اور پورا مشرق وسطیٰ پاکستان کی عزت کر رہا ہے، یہ سب بھٹو خاندان کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا۔ پاکستان کی بقا پارلیمنٹ کے استحکام سے جڑی ہے، نہ کہ کسی سیاسی جماعت کے نعرے سے۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ ہمیں اس عہد کے ساتھ منانی ہے کہ ہم پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔اس موقع پر صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے بھی خطاب کیا۔