تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ آئینی بنچ نے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو الاٹ کر دیں

muhammad ali محمد علی جمعہ 27 جون 2025 19:31

تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ کالعدم قرار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جون2025ء) تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ کالعدم قرار، سپریم کورٹ آئینی بنچ نے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو الاٹ کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں نظرثانی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے تحریک انصاف کو تمام مخصوص نشستوں سے محروم کر کے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں حکمران جماعتوں کو الاٹ کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے اس اہم مقدمے کی 17 سماعتیں کیں۔ بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ، جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی شامل تھے۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز ہونے والی سماعت کے دوران، جب سینئر وکیل حامد خان، جو سنی اتحاد کونسل کی نمائندگی کر رہے تھے، نے بینچ کی تشکیل پر اعتراضات اٹھائے تو جسٹس صلاح الدین نے خود کو بینچ سے علیحدہ کر لیا۔ تاہم عدالت نے کارروائی جاری رکھی اور بعد ازاں مختصر فیصلہ سنایا۔ اکثریتی رائے سے، عدالت نے 12 جولائی 2024 کے سپریم کورٹ کے سابقہ فیصلے کو کالعدم قرار دیا جس میں پی ٹی آئی کو سنی اتحاد کونسل کے ذریعے پارلیمنٹ میں مخصوص نشستیں حاصل کرنے کا حق دیا گیا تھا۔

عدالت نے جولائی 2024 کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی کی درخواستیں منظور کر لیں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی کہ متعلقہ اراکین کی درخواستوں پر دوبارہ سماعت کی جائے۔ اکثریتی فیصلہ جسٹس امین الدین خان نے تحریر کیا جس سے جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عامر فاروق، اور جسٹس علی باقر نجفی نے اتفاق کیا۔