واشنگٹن اور تہران کے درمیان پرامن جوہری پروگرام کے لیے مجوزہ معاہدے کی تفصیلات آگئیں

امریکہ اور مشرق وسطی کے اہم کھلاڑیوں نے ایرانیوں کے ساتھ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پس پردہ بات کی،غیرملکی میڈیا

ہفتہ 28 جون 2025 12:02

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2025ء)معاملے سے واقف چار ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے سویلین جوہری پروگرام کی تعمیر کے لیے ایران کو 30 بلین ڈالر تک رسائی میں مدد دینے، پابندیوں میں نرمی اور اربوں ڈالر کے محدود ایرانی اثاثوں کو آزاد کرنے کے امکان پر بات کی ہے۔ یہ سب تہران کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کی بھرپور کوشش کا حصہ ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور مشرق وسطی کے اہم کھلاڑیوں نے ایرانیوں کے ساتھ پس پردہ بات چیت کی ہے، حتی کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ایران اور اسرائیل پر فوجی حملوں کی لہر کے درمیان بھی یہ بات چیت جاری رہی ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے بعد یہ بات چیت اس ہفتے جاری رہی۔

(جاری ہے)

ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔

یہ ابتدائی اور ابھرتی ہوئی تجاویز ہیں جن میں ایک طے شدہ چیز ہے کہ ایرانی یورینیم کی افزودگی کو مکمل روکنا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تجاویز میں ایران کے لیے کئی مراعات شامل ہیں۔اس ملاقات سے واقف دو ذرائع نے بتایا کہ ایران کے خلاف امریکی فوجی حملوں سے ایک دن قبل گزشتہ جمعہ کو وائٹ ہائوس میں امریکی خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف اور مشرق وسطی کے شراکت داروں کے درمیان خفیہ اور گھنٹوں تک جاری رہنے والی ملاقات میں کچھ تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔