Live Updates

ایران کے اوپر سے بین الاقوامی پابندیاں اٹھنے کا فائدہ پاکستان کو ہوگا، سردار مسعود خان

بھارت کے بغیر سارک تنظیم کو بحال کرکے یورپی یونین یا آسیان طرز کی مشترکہ منڈی بنائی جاسکتی ہے غزہ میں جنگ بندی کے بغیر ایران اسرائیل جنگ بندی نا پائیدار ہے، سابق صدر کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 29 جون 2025 14:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2025ء) آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اورسینئر سفارت کار سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ایران کے اوپر عائد بین الاقوامی معاشی پابندیاں اٹھنے کا براہ راست فائدہ پاکستان کو بھی ہوگا کیونکہ ان پابندیوں کی وجہ سے ہی پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ایک طویل عرصے سے کھٹائی پڑا ہوا ہے لیکن ایران پر سے معاشی پابندیاں اٹھانے سے پہلے ایران اسرائیل جنگ بندی کو پائیدار بنانا ناگزیر ہوگا اور وہ پائیدار اسی صورت میں ہوگی کہ اسرائیل فلسطینیوں پر مظالم بند کرے، غزہ میں جنگ بندی کرے اور دو ریاستی فارمولہ کے تحت آزاد و مختار فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے پیشرفت کرے۔

پوسٹ ایران اسرائیل جنگ کی صورتحال پر مختلف ٹی وی نیٹ ورکس کو انٹرویو دیتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں کسی مخلوط حکومت کی تجاویز دے رہا ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہ اشارے دے چکے ہیں کہ وہ غزہ میں بھی جنگ بندی کرانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

(جاری ہے)

اگر غزہ میں جنگ بندی ہوتی ہے تو ایران کی اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کی ایک بڑی وجہ ختم ہو جائے گی اور ایسی صورت میں ایران کے اوپر کئی دہائیوں سے عائد بین الاقوامی معاشی اور مالیاتی پابندیاں بھی ختم ہو جائیں گی۔

ایک سوال کے جواب میںاُنہوں نے مزید کہا کہ کچھ عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے جارہے ہیں، سردار مسعود خان نے کہا کہ بہت سے عرب اور افریقی مسلمان ممالک پہلے ہی اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں جن میں متحدہ عرب امارات، مصر، اردن، مراکو وغیرہ شامل ہیں اب صرف سعودی عرب ایسا ملک ہے جس کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ سعودی عرب چاہتا ہے وہ اسرائیل کے ساتھ ان شرائط کے تحت سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لئے تیار ہے کہ اس کی علاقائی سلامتی کو یقینی بنایا جائے اور بعض ایسے ضروری اقدامات اٹھائے جن کے نتیجہ میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ٹائم فریم دیا جائے۔

دوسرے عرب ممالک بھی یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ فلسطین خاص طور پر غزہ میں نسل کشی بند کرائی جائے اور نسل کشی، جنگی جرائم اور مظالم کے ذمہ داران کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ اس وقت روس، چین طاقتور ممالک ضرور لیکن اس وقت بین الاقوامی سطح پر اور خاص طور پر مشرق وسطی میں امریکہ کو اثر و رسوخ حاصل ہے لہذا امریکہ سے بجا طور پر توقع رکھی جا رہی ہے کہ وہ فلسطین کے مسئلہ میں ایک ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے اس خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنائے اور غزہ میں قتل و غارتگری کو رکوائے۔

بھارت کے بغیر جنوبی ایشیائی ممالک کی تنظیم سارک کو دوبارہ متحرک کرنے کے بارے میں پوچھے گئے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سابق صدر آزاد جموں وکشمیر و سینئر سفارتکار سردار مسعود خان نے کہا کہ سارک تنظیم کی بحالی ایک اہم قدم ہوگا یہ قدم مشکل ضرور ہے لیکن ناقابل عمل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہندوستان جنوبی ایشیا کا حصہ ہے لیکن ہندوستان کے ہمسایہ ممالک خاص طور پر پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال اور مالدیپ وغیرہ کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں۔

یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ پاکستان، بنگلا دیش، سری لنکا دوسری ممالک نے جب بھی سارک تنظیم کو متحرک کرنے کی کوشش کی تو ان کوششوں کے آگے بھارت دیوار بن کر کھڑا ہوگیا اس وجہ سے یہ ایک مشکل کام ضرور ہے لیکن پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے ممالک کی یہ خواہش رہی ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ معاشی تعاون کریں اور آسیان ممالک کی تنظیم یا یورپی یونین کی طرح جنوبی ایشیا کے ممالک بھی ایک مشترکہ معاشی منڈی قائم کریں اور ایک فریم ورک کے اندر رہ کر تمام ممالک سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس معاملے میں کوئی پیشرفت ہوتی نظر نہیں آرہی لیکن اس طرف قدم ضرور اٹھانا چاہیے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات