بلوچستان کے کرکٹرز کو کھیلنے کے مواقع فراہم کرنے کیلئے پی سی بی بلوچستان کا آئینی 8 فیصد کوٹہ فی الفور بحال کرے،چیئرمین آر سی اے

اتوار 29 جون 2025 18:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2025ء)کوئٹہ ڈسٹرکٹ اور ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد خیر نے پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB)اور متعلقہ حکام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے کرکٹ کھلاڑیوں کے ساتھ سالہا سال سے منظم زیادتی اور ناانصافی کی جارہی ہے،،،انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی سی بی بلوچستان کا آئینی 8 فیصد کوٹہ فی الفور بحال کرے تاکہ یہاں کے باصلاحیت نوجوان بھی قومی سطح پر اپنا حق حاصل کر سکیں محمد خیر نے کہا کہ پاکستان بننے سے لے کر آج تک محض دو کھلاڑی شعیب خان اور حسیب اللہ ہی بلوچستان سے قومی ٹیم تک پہنچ سکے ہیں،،،،اور ان دونوں کو بھی بعد میں نظر انداز کر دیا گیا ان کے مطابق یہ پورے خطے کے ساتھ ایک سنگین مذاق کے مترادف ہے کہ اتنے بڑے صوبے سے اب تک صرف دو کھلاڑی پاکستان کی نمائندگی کر پائے ہیں یہ بات انہوں نے صحافی حماد علی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والے کرکٹ ٹرائلز صرف پیسہ کمانے کا ذریعہ بن چکے ہیں۔

(جاری ہے)

کھلاڑیوں کو باضابطہ مواقع فراہم کرنے کے بجائے ان سے ٹرائلز کے نام پر فیسیں لی جاتی ہیں،،،حکومت بلوچستان سے فنڈز حاصل کیے جاتے ہیں اور بعد میں ان کھلاڑیوں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے،،محمد خیر کے مطابق بلوچستان کے بیشتر کھلاڑی تو اپنا کرکٹ سامان تک خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے، ایسے میں وہ اپنے خواب کیسے پورے کریں انہوں نے کہا کہ پی سی بی اور حکومت کوئٹہ گلیڈیٹر،لاہور قلندرز، کشمیر سپریم لیگ اور دیگر فرنچائزز کو تو کروڑوں روپے فراہم کر رہی ہے، مگر بلوچستان کے مقامی کھلاڑیوں پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔

ان رقوم کا کچھ حصہ بلوچستان کے کرکٹرز کے لیے مختص کیا جائے تاکہ یہاں کا ٹیلنٹ سامنے آ سکے،،انہوں نے مزید الزام لگایا کہ کوئٹہ ڈسٹرکٹ اور ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن کے علاوہ ڈیرہ مراد جمالی ریجن کرکٹ ایسوسی ایشن اور ان سے منسلک رجسٹرڈ کرکٹ کلبز کو فیصلہ سازی کے عمل سے مکمل طور پر باہر رکھا گیا ہے۔ ان کے ساتھ کوئی مشورہ نہیں کیا جاتا اور سب کچھ صرف کاغذوں کی حد تک محدود رہتا ہیانہوں نے حکومت بلوچستان اور محکمہ کھیل سے پرزور اپیل کی کہ وہ باہر کے کھلاڑیوں کو آگے لانے کے بجائے مقامی ٹیلنٹ کو ترجیح دیں، ان کے لیے خصوصی پروگرامز ترتیب دیں اور بلوچستان کرکٹ پروموٹ کریں۔