بھارتی فوجیوں نے جون 2025 میں 5کشمیریوں کو شہید کیا

منگل 1 جولائی 2025 16:57

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جون میں 5کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے2کشمیریوں کو جعلی مقابلوںمیں شہید کیا گیا۔

قابض فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی 214کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 45کشمیریوںکو گرفتار کیاجن میں بیشتر سیاسی کارکن اورنوجوان شامل تھے ۔ان میں سے اکثر پرپبلک سیفٹی ایکٹ ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ سمیت کالے قوانین کے تحت مقدمات قائم کئے گئے ۔ مودی حکومت نے کشمیریوں کے رہائشی اور تجارتی املاک سمیت 19جائیدادوں کو ضبط کرکے اپنے نوآبادیاتی ہتھکنڈوں کو مزید تیز کر دیا۔

(جاری ہے)

لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے چار کشمیری سرکاری ملازمین کو برطرف کردیااور عیدالاضحی کے موقع پر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ کومقفل رکھا۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ہدایت پر ان ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو معاشی اورسیاسی طورپرکمزور کرنے ، آزادی اور حق خودارایت کے حصول کی جدوجہد کودبانے کی بی جے پی حکومت کی وسیع تر مہم کی عکاسی ہوتی ہے۔

ادھر امرناتھ یاترا کی سکیورٹی کی آڑ میں مقبوضہ علاقے میں پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ درجنوں نئی چوکیاں قائم کی گئی ہیں اور قابض فورسز جموں خطے میں چوبیس گھنٹے نگرانی اور تلاشی کی کارروائی کے علاوہ لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔ وادی کشمیر کے متعدد اضلاع میں بھی اسی طرح کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ راجوری، ادھم پور، بانڈی پورہ اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارتی فوجیوں کی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔

گاندربل اور سرینگر کے رہائشیوں نے پینے کے پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی پرقابض حکام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ گاندربل میں لوگوں نے سرینگر۔لہہ روڈ کو بلاک کر دیا جبکہ سرینگر میں پی ڈی پی کے رہنمائوں اور کارکنوں نے پانی کے بحران ،مہنگی بجلی اور کشمیری نوجوانوں کی طویل نظربندیوں کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔ بھارتی پولیس نے احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا ۔

دریں اثناء سابق بھارتی بیوروکریٹس اور ریٹائرڈ فوجی افسران کے ایک گروپ نے چیف جسٹس آف انڈیا کے نام خط میں اگست 2019کومقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی غیر آئینی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دینے کا مطالبہ کیاہے۔ سابق سیکرٹری داخلہ گوپال پلئی اورریٹائرڈائیر وائس مارشل کپل کاک سمیت د رخواست گزاروں نے کہاہے کہ بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود بھارتی حکومت ریاستی حیثیت کی بحالی میں ناکام رہی ہے جو بھارت کے وفاقی ڈھانچے کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔