Uمودی کا بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ نعرہ دفن

کولکتہ لاء کالج میں چوبیس سالہ طالبہ کے ساتھ ساتھ اجتماعی زیادتی کا اندوہناک واقعہ ، بھارت کا حقیقی چہرہ بے نقاب

بدھ 2 جولائی 2025 20:25

ؒنئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جولائی2025ء) بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم کی ایک اور لرزہ خیز مثال سامنے آئی ہے۔ کولکتہ کے ایک معروف لائ کالج میں 24 سالہ طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا اندوہناک واقعہ پیش آیا، جس نے نریندر مودی حکومت کے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کے نعرے کو کھوکھلا اور جھوٹا ثابت کر دیا۔

بھارتی ٹی وی کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق، متاثرہ لڑکی کو زبردستی کالج کے گارڈ روم میں بند کر کے دو سینئر طالبعلموں اور ایک سابق طالبعلم نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔مرکزی ملزم منوجیت مشرا جو خود بھی ایک سابق طالبعلم اور استاد ہے، ترنمول کانگریس کی طلبہ تنظیم سے وابستہ بتایا جاتا ہے، اور اپنے سیاسی تعلقات کی وجہ سے اب تک گرفتار نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

متاثرہ طالبہ کے مطابق 25 جون کی رات، گارڈز کو ڈرا دھمکا کر ملزمان نے مجھے گارڈ روم میں قید کیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ گارڈز خاموش تماشائی بنے رہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور میڈیکل رپورٹ نے متاثرہ لڑکی کے بیان کی تصدیق کر دی ہے، جبکہ لڑکی نے ملزمان کی شناخت حروف J، M اور P سے کی ہے۔ حیران کن طور پر کالج انتظامیہ کو اس واقعے کی اطلاع میڈیا کے ذریعے ملی، جس نے ادارے کی سکیورٹی ناکامی اور انتظامی غفلت کو بے نقاب کر دیا۔

وائس پرنسپل پر الزام ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر معاملہ دبانے کی کوشش کی اور طالبہ کی حفاظت کو نظرانداز کیا۔ یہ واقعہ نہ صرف ریاستی ناکامی کی علامت ہے بلکہ بھارت میں تعلیمی اداروں کے اندر بڑھتے ہوئے جنسی استحصال کے بحران کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ بھارت کے قومی جرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق ہر سال 30,000 سے زائد ریپ کیسز درج کیے جاتے ہیں، جب کہ ہر گھنٹے اوسطاً 43 خواتین جنسی ہراسانی یا زیادتی کا شکار ہوتی ہیں۔ حال ہی میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بھارت میں خواتین کے لیے خطرات کو بنیاد بناتے ہوئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، جو مودی سرکار کی عالمی سطح پر سبکی کا واضح ثبوت ہے۔