منگھوپیر کا جیالا انصاف کے لیے دربدر، رہنمائوں نے آنکھیں پھیر لیں

پیپلز پارٹی کے دیرینہ کارکن داؤد خان کی زمین پر قبضہ، جان سے مارنے کی دھمکیاںبااثرعناصرکی مبینہ سرپرستی میں ظلم جاری

جمعہ 4 جولائی 2025 22:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کا پرانا، نظریاتی اور وفادار جیالا، ونگی گوٹھ منگھو پیر کا داؤد خان ولد پیارو خان، ان دنوں در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہے، انصاف مانگ رہا ہے، لیکن سندھ میں اپنی ہی پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود اس کی فریاد سنی نہیں جا رہی۔داؤد خان نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے بیٹے محمد اشرف نے چودہ سال قبل علی بخش نامی شخص سے ایک پلاٹ خریدا تھا، جس کے مکمل قانونی دستاویزات موجود ہیں۔

مگر اب محمد اسلم ولد اللہ بخش، محمد اشرف ولد اللہ بخش، صمد ولد اللہ بخش اور محمد رفیق ولد اللہ بخش نے اس زمین پر زبردستی قبضہ کر کے چار دیواری کھڑی کر دی ہے۔ حیران کن اور افسوسناک امر یہ ہے کہ اس قبضے اور دھمکیوں میں امام علی نامی بااثر شخص کی کھلی پشت پناہی حاصل ہے، جو تمام کارروائیوں کا سہولت کار بنا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

داؤد خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے تھانہ منگھو پیر میں تحریری شکایت جمع کرائی، متعلقہ افسران کو بھی آگاہ کیا، مگر کہیں شنوائی نہیں ہو رہی۔

اب حالت یہ ہے کہ داؤد خان اور اس کے بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیںجس کے باعث وہ خود کو انتہائی غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔داؤد خان نے آنکھوں میں نمی لیے پارٹی قیادت سے درد بھری اپیل کی کہ میں نے ہمیشہ ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے نظریے سے وفاداری نبھائی، آج بھی بلاول بھٹو زرداری کو امید کی کرن سمجھتا ہوں، مگر کیا پیپلز پارٹی کا ایک پرانا جیالا اپنی ہی حکومت میں انصاف کے لیے ترستا رہے گا ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ویسٹ، ایس ایس پی ویسٹ اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ ناجائز قبضہ فوری ختم کرایا جائے،داؤد خان اور ان کے اہلِ خانہ کو تحفظ دیا جائے،امام علی اور اس کے پشت پناہوں کے خلاف کارروائی ہو،جیالے کو اس کی زمین اور عزت واپس دلائی جائے۔آخر میں داؤد خان نے خبردار کیا کہ اگر انصاف نہ ملا تو وہ عدالت، میڈیا اور عوامی احتجاج کا سہارا لینے پر مجبور ہوں گے۔