لیاری عمارت سانحہ، ایم کیو ایم اور سندھ حکومت نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگا دیئے

عمارت گرنے کی ذمہ دار صرف سندھ حکومت ہے، غیر قانونی تعمیرات ایس بی سی اے کراتا ہے، گارنٹی سے کہتا ہوں آگے مزید ایسے واقعات ہوں گے،علی خورشیدی کراچی میں غیر قانونی پورشن کی تعمیرات کا آغاز 2000 سے ہوا جو ایم کیو ایم کے سیکٹر اور یونٹس کے ذریعے کروائی گئیں، جب کہ ایس بی سی اے اور دیگر اداروں میں آج بھی سسٹم ایم کیو ایم کے ماتحت ہے،سعدیہ جاوید

ہفتہ 5 جولائی 2025 17:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2025ء)لیاری عمارت سانحے پر سیاست عروج پر ہے، ایم کیو ایم اور سندھ حکومت نے حادثے کے سلسلے میں ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگا دیئے۔تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ عمارت گرنے کی ذمہ دار صرف سندھ حکومت ہے، غیر قانونی تعمیرات ایس بی سی اے کراتا ہے، گارنٹی سے کہتا ہوں آگے مزید ایسے واقعات ہوں گے۔

ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے رد عمل میں کہا کہ کراچی میں غیر قانونی پورشن کی تعمیرات کا آغاز 2000 سے ہوا جو ایم کیو ایم کے سیکٹر اور یونٹس کے ذریعے کروائی گئیں، جب کہ ایس بی سی اے اور دیگر اداروں میں آج بھی سسٹم ایم کیو ایم کے ماتحت ہے۔

(جاری ہے)

علی خورشیدی نے کہاکہ انھوں نے کراچی کو ٹیمو ورژن آف میکسیکو سٹی بنا دیا ہے، جسے مافیا چلا رہی ہے، آپ کو بلڈنگ بنانی ہے تو ایس بی سی اے کو رشوت دینی ہوگی، 4 لوگوں کو معطل کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، پہلے اتنی انکوائریاں ہو چکی ہیں، ان کا کیا ہوا ہے اب تک ۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا 17 سالوں سے سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت قائم ہے، سندھ حکومت کے 10 روپے کے 12 ترجمان ہیں، 17 سالوں کے بارے میں پیپلز پارٹی کی حکومت سے ہی جواب مانگا جائے گا، حکومت پورے صوبے کے ادارے برباد کر چکی ہے۔سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے کہا کراچی میں بھتے اور غیر قانونی تعمیرات کی وجہ ایم کیو ایم ہے، قانونی بلڈرز کو بھتے کی پرچیاں دے دے کر شہر سے بھگا دیا گیا تھا، ایم کیو ایم کیوں بھول جاتی کہ شہر میں چائنا کٹنگ کی موجب بھی وہی ہے، علی خورشیدی صاحب ایم کیو ایم مرکز کے بالکل سامنے غیر قانونی عمارت موجود ہے۔

سعدیہ جاوید نے مزید کہا ایم کیو ایم مرکز کے عین سامنے پارک میں تعمیرات کی گئیں ہیں، کیا کبھی اس کے خلاف بھی درخواست دی گئی ہے، آج بھی ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کر رہے ہیں، لیکن اب مگرمچھ کے آنسو بہا کر ہمدردیاں وصول کرنا چاہتی ہے۔علی خورشیدی نے کہا کہ پورے کراچی میں 500 سے زائد عمارتیں مخدوش حالت میں ہیں، لیکن ایس بی سی اے صرف نوٹس دے کر اپنی جان چھڑا لیتا ہے، اور کوئی عملی اقدام نہیں اٹھاتا، اگر یہی حال ہی رہنا ہے تو قانون سازی کر لیں کہ اگر آپ نے کام کرانا ہے تو رشوت دینی ہوگی۔

انھوں نے کہا ایس بی سی اے کے افسر کروڑوں نہیں اربوں روپے کی کرپشن کرتے ہیں، سندھ اسمبلی میں کئی بار اس پر شدید تنقید کی گئی ہے، یہاں حکومت نہیں مافیا کی حکومت ہے۔سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی کے بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم شہر میں بھتہ خوری اور غیر قانونی تعمیرات کی موجد ہے۔

اپنے بیان میں سعدیہ جاوید نے کہا کہ ایم کیو ایم وہ جماعت ہے جس نے کراچی میں بھتہ خوری اور غیر قانونی تعمیرات کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایم کیو ایم کے مرکز کے عین سامنے جو غیر قانونی عمارت موجود ہے، کیا اس کے خلاف کبھی درخواست دی گئی ترجمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسی مرکز کے سامنے واقع پارک میں بھی غیر قانونی تعمیرات کر دی گئی ہیں، جس پر ایم کیو ایم کبھی جواب دہ نہیں بنی۔

انہوں نے دعوی کیا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی ای)سمیت دیگر متعلقہ ادارے آج بھی ایم کیو ایم کے اثر و رسوخ میں کام کر رہے ہیں۔ سعدیہ جاوید نے مزید کہا کہ قانونی بلڈرز کو بھتے کی پرچیاں دے کر شہر سے بھگا دیا گیا، ایم کیو ایم اب مگرمچھ کے آنسو بہا کر ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔