جولائی 1977ء ہماری تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے،پیپلز پارٹی

سانحہ 5 جولائی کا مقصد عوام کی اٴْس آواز کو خاموش کرنا، اٴْس وقار کو روندنااور اٴْس اختیار کو چھیننے کی سازش تھی، بلاول بھٹوزر داری سال تک پاکستان میں آزادی رائے چھین لی گئی،عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، نفیسہ شاہ ، شیری رحمن ، شازیہ مری و دیگر کا بیان

ہفتہ 5 جولائی 2025 18:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ 5 جولائی 1977ء ہماری تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے،سانحہ 5 جولائی کا مقصد عوام کی اٴْس آواز کو خاموش کرنا، اٴْس وقار کو روندنااور اٴْس اختیار کو چھیننے کی سازش تھی۔پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ 5 جولائی 1977ع کے 48 سال مکمل ہونے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ 5 جولائی 1977ء ہماری تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے۔

انہوںنے کہاکہ5 جولائی 1977ء کے دن عوام کی مرضی کو ایک آمر کے پنجوں میں دبوچ لیا گیا،یہ وہ دن تھا جب قوم کے جمہوری سفر کو بذریعہ جبر پٹڑی سے اتارا گیا۔ انہوںنے کہاکہ قائدِ عوام بھٹو شہید نے بے زبانوں کو زبان دی، غریبوں کو وقار بخشا اور عوام کو طاقت کا سرچشمہ بنایا۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ سانحہ 5 جولائی کا مقصد عوام کی اٴْس آواز کو خاموش کرنا، اٴْس وقار کو روندنااور اٴْس اختیار کو چھیننے کی سازش تھی۔

انہوںنے کہاکہ اس سانحے اور جبر کے باوجود قائدِ عوام کا دکھایا ہوا خواب عوام کے دلوں میں اور شہداء کے خون میں زندہ رہا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ 5 جولائی کے بعد مسلط ہونے والی آمریت نے دہشت، مذہبی استحصال اور جمہوری اداروں کی منظم تباہی کا سلسلہ شروع کیا، اس منظم تباہی کے زخم آج بھی پاکستان کے جسم پر نمایاں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اٴْس سیاہ رات میں جس آمریت نے پاکستان کو یرغمال بنایا، اٴْس نے انتہاپسندی، فرقہ واریت اور عدم برداشت کے بیج بھی بوئے۔

انہوںنے کہاکہ ہم قائدِ عوام شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وڑن کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، وہ ویژن جو ایک ایسے پاکستان کے لیے جدوجہد ہے جہاں عوام خود مختار ہوں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اٴْس مشن کو مکمل کرنے کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے کہ آئین بالادست ہو اور پارلیمان و بیلٹ باکس سے بالاتر کوئی قوت نہ ہو۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے کوڑے کھائے، جیلیں کاٹیں، پھانسیاں دیکھیں، شہادتیں دیں، مگر کبھی اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہماری جدوجہد جاری رہے گی جب تک پاکستان جمہوری، پٴْرامن اور خوشحال ملک نہ بن جائے جس کا خواب شہید بھٹو نے دیکھا تھا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے نوجوانوں کو تاریخ سے سیکھنا چاہیے، آمریت کی ہر شکل کے خلاف خبردار اور جمہوری اقدار کے تقدس کا ہر حال میں دفاع کریں، یاد رکھیں کہ 5 جولائی وہ رات تھی جب ملک میں ہر سٴْو اندھیرا چھا گیا تھالیکن وہی اندھیرا روشنی کے لیے ایک طویل اور روشن جدوجہد کا نقط آغاز بھی بنا تھا۔

نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے پانچ جولائی پر پیپلزپارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری حکومت کے خاتمے کے حوالے سے یوم سیاہ پر کہاکہ پانچ جولائی کا دن ہماری تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر نقش ہے، یہ وہ افسوسناک دن تھا، جب لوگوں کی جمہوری امنگوں کا گلا گھونٹ دیا گیا، شہید ذوالفقارعلی بھٹو شہید نے باوقار اور ایٹمی پاکستان کی تعمیر کی تھی، ذوالفقاربھٹو شہید کی زیر قیادت پاکستان تیز رفتاری سے ترقی کی منزلیں طے کر رہا تھا۔

شیری رحمان نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی منتخب حکومت کے خاتمے کے اثرات سے ملک آج بھی باہر نکل نہیں پایا۔ انہوںنے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے عوام کے حقوق اور ملک کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا،بے نظیربھٹو شہید نے جمہوری جدوجہد کے ذریعے دو آمروں کو شکست دی۔شیری رحمان نے کہاکہ صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی ایسا جمہوری معاشرہ بنانے کے لیے کوشش جاری رکھے گی، جہاں آئینی اقدار پروان چڑھیں۔

رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہاکہ 5 جولائی 1977 پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کو حراست میں لے لیا گیا، شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور بیگم نصرت بھٹو کو قید کیا گیا اور ان پر ظلم کئے گئے، اس دن کے بعد 11 سال تک پاکستان میں آمریت کا ظلم و جبر رہا۔ انہوںنے کہاکہ 11 سال تک پاکستان میں آزادی رائے چھین لی گئی،عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا، پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں پر ظلم کیا گیا۔

انہوںنے کہاکہ جب خواتین نے اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کی تو ان پر تشدد کی انتہا کر دی گئی،پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمریت کے خلاف آواز بلند کی ہے۔نفیسہ شاہ نے کہاکہ 5 جولائی پاکستان کا سیاہ ترین دن کبھی بھلایا نہیں جائے گا مرکزی ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے کہاکہ 5 جولائی 1977ء پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے، آج کے دن ایک آمر نے عوامی اور جمہوری حکومت پر جبری قبضہ کیا۔

انہوںنے کہاکہ پانچ جولائی کو منتخب وزیراعظم، قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹے 48 سال مکمل ہوگئے ہیں، پاکستان کی عوام اٴْس وقت کے شب خون کے نتائج آج تک بھگت رہی ہے، قائدِ عوام بھٹو شہید نے سیاست کو ڈرائنگ رومز سے نکال کر عام آدمی تک پہنچایا۔ انہوںنے کہاکہ بھٹو شہید نے غریبوں کو وقار بخشا اور عوام کو اقتدار کا اصل سرچشمہ بنایا، جس آمر نے عوام کی اٴْس آواز کو دبانے کی کوشش کی، وہ یہ بھول گیا کہ بھٹو شہید کو عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا۔

شازیہ مری نے کہاکہ 5 جولائی کے بعد مسلط ہونے والی آمریت نے انتہاپسندی، مذہبی استحصال اور خوف کے ذریعے ملک کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے اثرات آج بھی جاری ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 5 جولائی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جو جمہوریت پسندوں کے زخم ہر سال تازہ کر دیتا ہے، آج کے دن ہم قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسفے اور جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما وممبر قومی اسمبلی سحر کامران نے کہاکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں 5 جولائی 1977 ایک سیاہ ترین دن تھا ، آج سے 48 برس قبل ملک کے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری حکومت پر شب خون مارا گیا ، بیرونی سازشوں کے نتیجے میں قائد عوام کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹا گیا ۔ سحر کامران نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو محض کسی سیاستدان کا نہیں بلکہ ایک نظریہ کا نام ہے ، شہید ذوالفقار بھٹو کا نظریہ محترمہ بینظیر شہید نے آگے بڑھایا ۔

سحرکامران نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو بھی اپنے نانا کی جمہوری سوچ کو آگے لے بڑھ رہے ، پیپلزپارٹی کا ہر کارکن قائد عوام ذوالفقار بھٹو کے سیاسی فلسفہ پر کاربند ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی پارٹی حقیقی معنوں میں ایک عوامی نظریاتی جماعت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی کے بانی شہید ذوالفقار بھٹو کے نظریات اور سبق ہمیں یاد ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پیپلزپارٹی عوامی خدمت اور جمہوری تسلسل میں سب سے آگے رہی ہے۔