’ریفرنس پر اعتراض اٹھانیوالوں کا دماغ کام کر رہا ہے؟‘ سپیکر پنجاب اسمبلی کا نام لیے بغیر سعد رفیق کو جواب

میں ایک سیاسی آدمی ہوں، اور کسی کے حق نمائندگی کو چھیننے کے حق میں نہیں ہوں، کیا یہ سب کا فرض نہیں تھا کہ میرا مؤقف بھی پوچھ لیا جاتا؟؛ ملک محمد احمد خان کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی پیر 7 جولائی 2025 14:05

’ریفرنس پر اعتراض اٹھانیوالوں کا دماغ کام کر رہا ہے؟‘ سپیکر پنجاب ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جولائی 2025ء ) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے پی ٹی آئی اراکین کیخلاف ریفرنس بھیجنے کی مخالفت کرنے پر نام لیے بغیر سینئر ن لیگی رہنماء خواجہ سعد رفیق کو جواب دے دیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا ریفرنس پر اعتراض اٹھانے والوں کا دماغ کام کر رہا ہے؟ اگر وزیراعظم کو غلط بیانی پر نااہل کیا جاسکتا ہے تو ایوان کو تماشہ بنانے والوں کو کیوں نہیں؟ میری ساری توجہ اس پر ہے کہ اسمبلی کو کیسے چلانا ہے کیوں کہ میں ایک سیاسی آدمی ہوں اور کسی کے حق نمائندگی کو چھیننے کے حق میں نہیں ہوں، کیا یہ سب کا فرض نہیں تھا کہ میرا مؤقف بھی پوچھ لیا جاتا؟، آرٹیکل 62 اور 63 دراصل آمریت کی نشانیاں ہیں اور چاہیں تو انہیں نکال کر پھینک دینا چاہیے لیکن اسمبلی کو تماشہ گاہ نہیں بننے دیں گے اور نہ ہی کسی کو ایوان میں ہلڑ بازی یا فحش اشاروں کی اجازت دیں گے۔

(جاری ہے)

سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ ان ہی دفعات کو جمہوریت کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا، یہ نہیں ہوسکتا کہ ان دفعات کا من پسند استعمال کیا جائے، میرے آئینی حق کو کوئی سلب نہیں کرسکتا، میں نے بطور اسپیکر ایوان کو قواعد کے مطابق چلانے کی ہر ممکن کوشش کی، دو دہائیوں سے اسمبلی کا حصہ ہیں، مگر کبھی کسی کی بجٹ تقریر نہیں سنائی گئی لیکن ہم نے اپوزیشن کو بولنے کا پورا موقع دیا حتیٰ کہ یہ بھی کہا گیا کہ آپ اپوزیشن کو بہت وقت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں جس فیصلے میں آصف سعید کھوسہ نے سپیکر کو نااہلی کا اختیار دیا وہ آج بھی حوالہ دیا جا رہا ہے اگر وہاں دیا جا سکتا ہے تو یہاں کیوں نہیں؟ اسمبلی کو قوانین کے مطابق چلانا سپیکر کا فرض ہے، شور شرابا اور ہنگامہ ہوگا تو کوئی بھی اسمبلی میں اظہار خیال نہیں کرسکے گا، اسمبلی احتجاج گاہ نہیں بلکہ اس کا تقدس ہوتا ہے، میں ہاؤس میں کسی فحش اشاروں کی اجازت نہیں دوں گا کیوں کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ ایوان کا تقدس پامال کرے۔