قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے بحال ہونیوالے ارکان کو معطلی کی مدت کی بنیادی تنخواہیں ملیں گی

منگل 8 جولائی 2025 19:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء)حال ہی میں بحال کیے گئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو ان کی معطلی کے دوران کی مکمل بنیادی تنخواہیں دی جائیں گی۔ذرائع نے بتایا کہ 13 مئی 2024 کو مجموعی طور پر 77 ارکانِ اسمبلی کو معطل کیا گیا تھا، اور معطلی کے نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد فوری طور پر ان کی تنخواہیں روک دی گئی تھیں،ان میں سے 22 ارکان قومی اسمبلی سے تعلق رکھتے تھے جن میں 19 خواتین اور 3 اقلیتی نمائندے شامل ہیں، اب تک ان میں سے 19 کو بحال کیا جا چکا ہے جب کہ باقی 3 کے نوٹی فکیشن ابھی جاری ہونا باقی ہیں۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ بحال شدہ ارکانِ قومی اسمبلی کی تنخواہوں سے متعلق حتمی فیصلہ قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کرے گی، جس کی سربراہی اسپیکر سردار ایاز صادق کر رہے ہیں، وہ اس وقت غیر ملکی دورے پر ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق، بحال شدہ ارکان کو صرف بنیادی تنخواہ (ٹی ای/ڈی اے اور دیگر الاؤنسز شامل نہیں ہوں گی) 13 مئی سے 31 دسمبر 2024 تک فی رکن ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ کے حساب سے دی جائے گی، یکم جنوری 2025 سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تاریخ تک تنخواہیں نئے تنخواہ اسکیل کے مطابق دی جائیں گی،اسی طرح، مخصوص نشستوں پر بحال کیے گئے صوبائی اسمبلیوں کے 55 ارکان کو بھی ان کی متعلقہ اسمبلیوں کے قوانین کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا۔

2 جولائی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے معطل شدہ 77 میں سے 74 ارکان کو بحال کر دیا تھا جن میں 19 قومی اسمبلی، 27 پنجاب اسمبلی، 25 خیبر پختونخوا اسمبلی اور 3 سندھ اسمبلی کے ارکان شامل تھے۔یاد رہے کہ مارچ 2024 میں ای سی پی نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا، ان نشستوں پر پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) نے دعویٰ کیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے ایس آئی سی کی اس بنیاد پر دائر درخواست مسترد کر دی تھی کہ انہوں نے پی ٹی آئی سے مخصوص نشستوں کے لیے ’انضمام‘ کیا ہے۔

ای سی پی سے درخواست کی گئی تھی کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو پارٹی میں شامل کر کے مخصوص نشستیں دی جائیں لیکن کمیشن نے یہ نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں تقسیم کردی تھیں۔ای سی پی کا 77 میں سے 74 ارکان کو بحال کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے ایک اہم فیصلے کے بعد آیا، جو 10 رکنی آئینی بینچ نے 3-7 کی اکثریتی رائے سے دیا ہے۔یہ فیصلہ اس 13 رکنی بینچ کے پچھلے 5-8 کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتا ہے، جو 12 جولائی 2024 کو دیا گیا تھا اور جس میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کے لیے اہل قرار دیا گیا تھا۔