
وزیراعلیٰ کی زیرصدارت سندھ کابینہ کا اجلاس، انقلابی ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
ڈی ایچ اے کو پانی کی فراہمی کیلیے 10.56 ارب روپے کی پائپ لائن اسکیم منظور حیدرآباد میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 951 ایکڑ پر صنعتی زونز لگانے کی منظوری،حیدرآباد سکھر موٹروے کیلیے 248 ایکڑ زمین کی منظوری، وزیراعلی نے پل فنانسنگ کی بھی اجازت دے دی
منگل 8 جولائی 2025 21:50
(جاری ہے)
منصوبے کے تحت ڈملوٹی سے ڈی ایچ اے تک 36 کلومیٹر طویل علیحدہ پائپ لائن بچھائی جائے گی جس میں پمپنگ اسٹیشن، فور بے، اور فلٹریشن پلانٹ کی تعمیر بھی شامل ہے۔
یہ منصوبہ فروری 2025 میں واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے بورڈ سے منظور ہوا تھا۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ منصوبہ 11 ماہ میں مکمل کیا جائے تاکہ شہر کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے پائیدار پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔کابینہ نے سندھ زرعی آمدنی ٹیکس قواعد 2025 کی منظوری دی جس کے تحت زرعی آمدنی حاصل کرنے والوں کے لیے رجسٹریشن، ای فائلنگ اور ریکارڈ رکھنے کے واضح طریقہ کار متعارف کرائے گئے ہیں۔ زرعی زمین کے مالکان کو سندھ ریونیو بورڈ میں فارم زرعی آمدنی ٹیکس01 کے ذریعے رجسٹریشن کرانا لازمی ہوگا۔ ٹیکس ریٹرن فارم زرعی آمدنی ٹیکس 03 کے ساتھ ادائیگی کا ثبوت منسلک کرنا ضروری ہے۔ تمام تفصیلی ریکارڈ اردو، سندھی یا انگریزی زبان میں محفوظ رکھنا ہوگا۔ قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کو آئندہ سالوں میں منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔نفاذ کے لیے مسودہ کو حتمی شکل دینے کی غرض سے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں زراعت، قانون، اور تعمیرات و خدمات کے وزرا شامل ہیں۔ اس کا مقصد قوانین پر عملدرآمد کو جدید بنانا اور صوبائی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔ڈیجیٹل گورننس کی جانب ایک قدم بڑھاتے ہوئے کابینہ نے سندھ برقی اسٹامپ قواعد 2020 میں ترمیم کی منظوری دیدی جس کے تحت ان علاقوں میں جہاں برقی رجسٹریشن نظام فعال ہے فزیکل ای اسٹامپ پیپر کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔یہ ترمیم اسٹامپ ڈیوٹی کی ادائیگی کی برقی تصدیق اور برقی اسٹامپنگ و برقی رجسٹریشن نظام کے انضمام کو یقینی بناتی ہے۔ 51 ماتحت رجسٹرار دفاتر میں پہلے ہی یہ نظام فعال ہے جس سے جائیداد کے لین دین کا عمل تیز اور آسان ہو جائے گا۔کابینہ نے سیلاب زدگان کی ہنگامی امداد کا بجٹ 21.56 ارب روپے سے بڑھا کر 27.67 ارب روپے کر دیا ہے جس سے 2022 کے سیلاب سے متاثرہ 1,51,147 تصدیق شدہ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اب تک تین مراحل میں امدادی رقوم دی جا چکی ہیں جبکہ باقی کسانوں کے لیے 6.1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اضافی 2.37 ارب روپے کی بچت کو بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے زرعی شعبے کی مزید معاونت کے لیے استعمال کیا جائے گا۔کابینہ نے محکمہ زراعت کو بینظیر ہاری کارڈ کے اجرا کے لیے سندھ بینک کے ساتھ مفاہمتی یادداشت(ایم او یو)پر دستخط کرنے کی اجازت دے دی۔ اس خصوصی اسکیم کے تحت کاشتکاروں کو درج ذیل سہولیات فراہم کی جائیں گی۔بینظیر ہاری کارڈ کیلیے رجسٹریشن کا عمل جاری ہے اور اب تک 2 لاکھ 37 ہزار 125 کسان رجسٹر ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 88 ہزار 871 درخواستیں تصدیق کے بعد اگلے مراحل اور کارڈ کے اجرا کے لیے منظور ہو چکی ہیں۔تھر سے بندرگاہ تک کوئلہ ٹرانسپورٹ کو تیز کرنے کے لیے کابینہ نے 45.02 ارب روپے کے ریلوے منصوبے کی منظوری دے دی، جس کے تحت اسلام کوٹ تھر کول فیلڈ کو چھور سے ریلوے کے ذریعے جوڑا جائے گا۔ یہ منصوبہ وفاقی حکومت کے ساتھ مشترکہ منصوبے (جوائنٹ وینچر)کے تحت مکمل کیا جائے گا۔وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی 2025-26 میں پہلے ہی 7 ارب روپے مختص کر دیے ہیں جن کے فوری اجرا کی منظوری وزیر اعلی نے دے دی ہے۔ یہ دو سالہ منصوبہ پاکستان کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور صنعتی ترقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کابینہ نے ضلع حیدرآبادمیں 951 ایکڑ پر نئے صنعتی زونز کے قیام کی منظوری دی ہے۔ یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی)ماڈل کے تحت ہوگا۔کابینہ نے زمین سندھ اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی (ایس ای زی ایم سی)کو منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔محکمہ خزانہ زمین کے لیے 3.54 ارب روپیکی ادائیگی کرے گا۔کابینہ نے حیدرآباد سکھر موٹروے ایم-6کے لیے 248 ایکڑ زمین کے الاٹمنٹ کی منظوری دی جس کی مالیت 667.23 ملین روپے ہے۔ اس کے علاوہ جامشورو، مٹیاری، شہید بینظیر آباد، سکھر اور نوشہروفیروز اضلاع میں مزید زمینوں کے لیے بھی محکمانہ این او سی کی شرط کے ساتھ منظوری دی گئی۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اس اہم قومی ربط کے منصوبے کی تیزی کے ساتھ تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ضرورت پڑنے پر عارضی مالی سہولت (پل فنانسنگ)فراہم کرنے کی بھی اجازت دے دی۔وزیراعلی مراد علی شاہ نے اپنی حکومت کے جامع اور پائیدار ترقی کے عزم کو دہرایا اور کابینہ کی جانب سے منظور شدہ منصوبوں کو ترقی کی بنیاد قرار دیا، جو نہ صرف فوری ضروریات کو پورا کرتے ہیں بلکہ طویل مدتی استحکام کی راہ ہموار کرتے ہیں۔انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ شفاف عمل درآمد، بین المحکمہ جاتی ہم آہنگی اور منصوبوں کی بر وقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔یہ بڑے پیمانے پر کیے گئے فیصلے سندھ حکومت کی حکمت عملی کو واضح کرتے ہیں، جس کے تحت انفراسٹرکچر کی ترقی کو سماجی انصاف اور معاشی مواقع کے ساتھ جوڑ کر صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا رہا ہے۔
مزید قومی خبریں
-
تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولے جارہے ہیں، عوام دریائے سندھ کے قریب نہ جائیں، ایڈوائزری جاری
-
اسٹیبلشمنٹ کسی سیاسی عمل میں نہیں آنا چاہتی،طلال چوہدری
-
فیصل آباد‘ چینی اور برائلرمرغی کے گوشت کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ،ذخیرہ اندوز اور پولٹری مافیاء شہریوں کو لوٹنے کیلئے سر گرم
-
قبلہ رخ کا تعین کرنے کیلئے سور ج 16جولائی کو بیت اللہ کے اوپر سے گزرے گا
-
پنجاب میں پہلی بار بارش کو خودکار پیمانے سے ماپنے کا فیصلہ
-
جعلی مولا جٹ کا کردار اب عوام کیلئے مذاق بن چکا،جیسے ہی اصل امتحان آتا ہے، گنڈا پور میدان چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے‘عظمی بخاری
-
لاہور سے کراچی کے بجائے جدہ پہنچنے والے مسافر کا نجی ایئر لائن انتظامیہ کو لیگل نوٹس
-
مون سون سیزن کے دوران ملک بھر میں 49 بچوں سمیت 104 شہری جاں بحق، 413 گھر تباہ ہوگئے
-
بھارتی آبی جارحیت سے نمٹنے کیلئے تمام صوبوں کی مشاورت سے قومی پالیسی بنائیں گے، احسن اقبال
-
سعودی ایئرلائن کا 4 پاکستانی شہروں کیلئے پروازوں کا اعلان
-
بہاولپور میں مسافر کوچ کی کار کو ٹکر، ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق
-
صوبہ جل رہا ہے اور گنڈاپور لاؤ لشکر کے ساتھ پنجاب فتح کرنے نکلے ہوئے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.