یمن کے قریب حوثیوں کا ایک اوربحری جہاز پرحملہ‘ عملے کے 4 ارکان ہلاک

جہاز میں 21 فلپائنی اور ایک روسی باشندے سمیت 22 افراد سوار تھے. نشریاتی ادارے کی رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 9 جولائی 2025 15:18

یمن کے قریب حوثیوں کا ایک اوربحری جہاز پرحملہ‘ عملے کے 4 ارکان ہلاک
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 جولائی ۔2025 )یمن کے قریب حوثی حملے میں لائبیریا کے پرچم بردار اور یونان کے زیر انتظام مال بردار بحری جہاز ’ایٹرنٹی سی‘ پر عملے کے 4 ارکان ہلاک ہو گئے بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ واقعہ پیر کو پیش آیا جہاز میں 21 فلپائنی اور ایک روسی باشندے سمیت 22 افراد سوار تھے، حوثیوں نے جہاز کو سمندری ڈرونز اور راکٹوں سے نشانہ بنایا اور یہ مہینوں کے سکون کے بعد ایک ہی دن میں دوسرا حملہ تھا.

(جاری ہے)

حوثیوں نے تاحال’ ’ایٹرنٹی سی“ پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم چند گھنٹے قبل انہوں نے ایک اور جہاز ‘’میجک سیز“ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ جہاز ڈوب چکا ہے جبکہ حوثیوں نے میجک سیز پر حملے اور اس کے ڈوبنے کی ویڈیو بھی جاری کی تھی واضح رہے کہ دونوں جہاز لائبیریا کے پرچم بردار اور یونانی انتظام میں تھے. بحیرہ احمر جو تیل اور اجناس کی تجارت کا ایک اہم راستہ ہے میں 2023 سے حوثیوں کے حملوں کے بعد سے تجارتی ٹریفک میں نمایاں کمی آئی ہے حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر ان جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جون 2024 کے بعد جہاز رانی کی صنعت پر کیا جانے والا پہلا مہلک حملہ ہے جس میں عملے کے ارکان مارے گئے ہیں اس حملے کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 8 ہو گئی ہے ذرائع کے مطابق ایک زخمی اہلکار حملے کے بعد جہاز پر ہی دم توڑ گیا.

اقوام متحدہ کی بحری تنظیم آئی ایم او کے سیکرٹری جنرل آرسینیو ڈومنگیز نے کہا کہ بحیرہ احمر میں ان افسوسناک حملوں کا دوبارہ آغاز بین الاقوامی قوانین اور جہاز رانی کی آزادی کی سنگین خلاف ورزی ہے امریکی محکمہ خارجہ نے ”ایم وی میجک سیز“ اور‘ ’ایٹرنٹی سی“ پر حوثیوں کے بلا اشتعال حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے علاقائی سلامتی اور بحری آزادی کو لاحق خطرات کو ظاہر کرتے ہیں واشنگٹن نے کہا کہ وہ تجارتی جہازوں اور جہاز رانی کی آزادی کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات جاری رکھے گا.

جہاز کے آپریٹر ”کوسموس شپ مینجمنٹ‘ ‘نے واقعے پر فی الحال کوئی بیان نہیں دیا حملے کے بعد جہاز کا 22 رکنی عملہ خطرناک حالات میں پھنس گیا تھا ڈرونز اور راکٹوں سے نشانہ بنائے جانے کے بعد جہاز کھلے سمندر میں بے یار و مددگار تھا یونانی حکومت نے اس واقعے پر سعودی عرب سے سفارتی بات چیت شروع کی ہے تاکہ علاقے کے اہم فریق کی مدد سے جہاز اور عملے کو بچایا جا سکے.

یونانی سیکیورٹی فرم ”دیالوس‘ ‘سمیت بحری سلامتی کے 2 ادارے عملے کی بازیابی کے لیے کارروائی میں مصروف ہیں یورپی یونین کے بحری مشن ایسپائیڈز کے مطابق مزید دو افراد زخمی ہوئے ہیں حوثیوں نے ‘’میجک سیز“ پر حملے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں جہاز کا میے ڈے کال، دھماکے اور جہاز کے ڈوبنے کے مناظر شامل ہیں جہاز کے منیجر نے کہا کہ ڈوبنے کی اطلاع کی ابھی تصدیق نہیں ہو سکی تاہم سیکیورٹی فرم ”ایمبری“ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ ان کی ٹیم علاقے میں موجود ہے اور انہوں نے جہاز کے غرق ہونے کی تصدیق کی ہے میجک سیز کے تمام عملے کو ایک راہگیر تجارتی جہاز نے بچا لیا اور وہ پیر کو محفوظ طور پر جبوتی پہنچ گئے.

برطانیہ کی بحری سیکیورٹی فرم ‘’وینگارڈ ٹیک‘ ‘کی انٹیلیجنس سربراہ ایلی شفیق کے مطابق حوثی حملوں کے چند مہینے رکنے کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے عزائم بدل گئے ہیں جب تک غزہ میں جنگ جاری ہے، اسرائیل سے منسلک یا نظر آنے والے جہاز خطرے میں رہیں گے فلپائن نے اپنے جہازرانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی جان کے تحفظ کے حق کو استعمال کریں اور خطرناک یا جنگ زدہ علاقوں، جیسا کہ بحیرہ احمر میں سفر سے گریز کریں .