مقبوضہ کشمیر،حریت کانفرنس نے ’یوم شہدائے کشمیر‘ پر ہڑتال اور مارچ کی کال دیدی

مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں، مودی حکومت کیطرف سے اظہار رائے کی آزادی کیخلاف کریک ڈائون تیز

بدھ 9 جولائی 2025 22:43

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے 13 جولائی کو’’ یوم شہدائے کشمیر ‘‘کے موقع پر علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس نے اس روز سرینگر میں نقشبند صاحب شہداء قبرستان کی طرف مارچ کی بھی کال دی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں کہا کہ 13جولائی 1931کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی تک اپنی جدوجہد عزم و ہمت سے جاری رکھیں۔

انہوںنے لوگوں پر زور دیا کہ وہ 13 جولائی کو مکمل ہڑتال اور شہداء قبرستان کی طرف بھر پور مارچ کریں تاکہ بھارت کو یہ واضح پیغام دیا جاسکے کہ کشمیری اسکے قبضے کے خاتمے تک ہرگز چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے آئمہ اور خطباء سے بھی اپیل کی کہ وہ لوگوں کو ہندوتوا کی جارحیت سے آگاہ کریں۔ ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے 13 جولائی1931 کو 22 کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔

شہید ہونے والے یہ افراد ان ہزاروں لوگوں میں شامل تھے جو عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پرسرینگر سینٹرل جیل کے باہر اکھٹے ہوئے تھے جس نے کشمیری عوام کو ڈوگرہ حکمرانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا کہا تھا۔ نماز ظہر کے وقت ایک کشمیری نوجوان نے جب اذان دینا شرو ع کی تو مہاراجہ کے فوجیوںنے اسے گولی مارکر شہید کر دیا۔

اس کے بعد ایک اور شخص اذان پوری کرنے کیلئے کھڑا ہوا تو اسے بھی شہید کردیا گیا۔ یوں اذان مکمل ہونے تک 22کشمیریوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔دریں اثنا، 13 جولائی کے شہداء سمیت تمام شہدائے کشمیر کو شاندار خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں۔ آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے چسپاں کیے گئے پوسٹروں کے ذریعے بھی لوگوں سے 13جولائی کو ہڑتال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

قبل ازیںکل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی ، جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ اور دیگر مقررین نے کراچی اور لاہور میں ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے ان کا حق خودارادیت حاصل ہونے تک برہان مظفر وانی اور دیگر لاکھوں شہداء کا مشن جاری رکھا جائے گا۔

ادھر مودی حکومت نے اظہار رائے کی آزادی کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے، سینسر شپ کو اختلاف رائے کو خاموش کرنے اور سچ کو چھپانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا جاتا ہے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبایا جاتا ہے۔ ایلون مسک کے پلیٹ فارم’’ ایکس ‘‘نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے اسے رواں ماہ 2ہزار 3سو 55 اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم موصول ہوا ہے، جن میں رائٹرز، چین کے گلوبل ٹائمز اور ترکی کے ٹی آر ٹی نیوز بھی شامل ہیں۔