Live Updates

ْبلال اظہر کیانی کا مقامی تجارت اور صنعت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ

پالیسی ریٹ کو 22فیصد سے کم کر کے 11فیصد کر دیا گیا ، حکومت نے اپنا بنیادی اضافی ہدف پورا کر لیا ،محصولات وصولی میں 26فیصد اضافہ ہوا،وزیرمملکت

جمعہ 11 جولائی 2025 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے مقامی تجارت اور صنعت کو مضبوط بنانے کیلئے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پالیسی ریٹ کو 22فیصد سے کم کر کے 11فیصد کر دیا گیا ، حکومت نے اپنا بنیادی اضافی ہدف پورا کر لیا ہے،مالی سال کے دوران محصولات کی وصولی میں 26فیصد اضافہ ہوا۔

جمعہ کے روزفیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)میں تاجر برادری کے ارکان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد ایف بی آر کی کارکردگی میں اضافہ، مہنگائی کو کم کرنے کیلئے جاری کوششوں، اور صنعتی شعبے کے لیے مضبوط سپورٹ کے ذریعے مالیاتی کارکردگی کو مزید بہتر بنا کر حالیہ میکرو اکنامک استحکام کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں خام مال اور اشیا کی لاگت کو کم کرنے کیلئے ٹیرف اصلاحات شامل ہیں، جس سے مقامی صنعتوں کیلئے پیداواری لاگت میں کمی ہو گی تاکہ مسابقتی برآمدی سامان پیدا کیا جا سکے۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ٹیرف کی معقولیت گھریلو پروڈیوسرز کو زیادہ مسابقتی بننے، برآمدات کو فروغ دینے اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کیساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے قابل بنائے گی۔

حکومت کی اقتصادی کارکردگی کے اہم اشاریوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے نشاندہی کی کہ افراط زر 3 فیصد کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گیا ہے جو مالی سال 2025 کے لیے متوقع 12 فیصد سے بھی کم ہے۔انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ کو 22فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دیا گیا ہے اور حکومت نے اپنا بنیادی اضافی ہدف پورا کر لیا ہے،مالی سال کے دوران محصولات کی وصولی میں 26 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ بیرون ملک ترسیلات میں بھی سال بہ سال نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت کام کرنے کے باوجود حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے فنڈز 460ارب روپے سے بڑھا کر 592ارب روپے کر دیے ہیں جس سے 10 لاکھ سے زائد خاندانوں کو براہ راست نقد امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان بھی پروگرام کی آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری پاکستان کے میکرو اکنامک استحکام پر بین الاقوامی اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پائیدار، برآمدات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔کاروباری برادری کو یقین دلاتے ہوئے بلال اظہر کہانی نے کہا کہ حکومت تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرتی رہے گی،گھریلو کاروباروں کو بہتر تحفظ اور مدد فراہم کرنے کے لیے ایف بی آر کے ضوابط کو آسان بنایا گیا ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات