چیئرپرسن نیوٹیک گلمنہ بلال احمد کا دورہ چین ، پاکستان ٹویٹ تعاون کے نئے باب کا آغاز

اتوار 13 جولائی 2025 13:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) پاکستان اور چین کے مابین سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلئے تعمیراتی انجینئرنگ، مصنوعی ذہانت، زراعت اور ہوٹل مینجمنٹ سمیت درجنوں شعبوں میں مشترکہ تربیتی پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ علاوہ ازیں سعودی عرب اور عمان کے ساتھ ہنر و اسناد کی باہمی منظوری کے نظام پر بھی کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ اہم پیش رفت نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیو ٹیک) کی چیئرپرسن اور چین-پاکستان انڈسٹریل سینٹر آف ایکسی لینس (CPTICE) کی چیئرپرسن گلمنہ بلال احمد کے 6 سے 12 جولائی کو دورہ چین کے دوران ہوئی۔ چیئرپرسن نیوٹیک گل مینہ بلال احمد نے کہا یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت (ٹویٹ) کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے لیے کیا گیا جو وزیراعظم محمد شہباز شریف، چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان اور وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی خصوصی ہدایات پر عملدرآمد کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

یہ دورہ چائنا-پاکستان انڈسٹریل سینٹر آف ایکسی لینس کے پلیٹ فارم کے تحت کیا گیا ہے جو کہ دونوں ممالک کے درمیان صنعت و تعلیم کے اشتراک کا واحد باضابطہ فورم ہے۔ اس دورے کا مقصد سی پیک کے دوسرے مرحلے کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی تیاری اور پاکستان کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی تکنیکی تربیت سے آراستہ کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران پاکستانی وفد نے بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کا دورہ کیا، جہاں سفارتی حکام سےٹیوٹ تعاون کی شقوں پر عملدرآمد پر گفتگو ہوئی۔

اس کے بعد چائنا انٹرنیشنل انٹیلیکچوئل گروپ (CIIC) کے ہیڈکوارٹر میں چیئرمین بو یولونگ سے ملاقات میں پیشہ ورانہ تربیت، مشترکہ نصاب سازی، اور صنعتی شراکت داری پر مفاہمت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران ہم نے TANG انٹرنیشنل ایجوکیشن گروپ (CPTICE کا چینی سیکریٹریٹ) کا بھی دورہ کیا جہاں لی جن سونگ کے ہمراہ ورکنگ میٹنگ ہوئی۔ اجلاس میں تعمیراتی انجینئرنگ، مصنوعی ذہانت، زراعت، اور ہوٹل مینجمنٹ کے شعبوں میں مشترکہ تربیتی پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

علاوہ ازیں سعودی عرب اور عمان کے ساتھ ہنر و اسناد کی باہمی منظوری کے نظام پر بھی کام شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وفد نے جینان ووکیشنل کالج، انہوئی واٹر کنزرویسی ٹیکنیکل کالج اور ژیجیانگ انسٹیٹیوٹ آف مکینیکل اینڈ الیکٹریکل ٹیکنیشن کا دورہ کیا۔ ان اداروں کے سربراہان نے پاکستانی وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جینان ووکیشنل کالج میں پروجیکٹ 210 کے تحت اسمارٹ مینوفیکچرنگ تربیت کا ماڈل پیش کیا گیا۔

انہوئی کالج کے ساتھ "چائنا-پاکستان ہوجیانگ ورکشاپ" کے قیام پر مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت پاکستانی اساتذہ کے لیے رہائش گاہ بھی تعمیر کی جا رہی ہے۔ژیجیانگ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ "چائنا-پاکستان ہائی اسکلڈ ٹیلنٹ ٹریننگ سینٹر" کے قیام پر اتفاق کیا گیا جو اسمارٹ مینوفیکچرنگ اور ای-کامرس میں مہارت پیدا کرے گا۔ وفد نے دنیا کی سب سے بڑی اسٹرا بنانے والی کمپنی ژیجیانگ سوٹن ہولڈنگ گروپ کا دورہ کیا۔

کمپنی کے جنرل مینیجر مسٹر لی ار چیاؤ نے پاکستانی وفد کو کمپنی کے تربیتی ماڈل، ملازمین کی مہارت بڑھانے کے نظام اور ماحول دوست صنعتی عمل سے آگاہ کیا۔ یہ ماڈل پاکستان کی چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے قابلِ تقلید قرار دیا گیا۔ ایک ہفتے کے دورے کے دوران چین اور پاکستان کے درمیان TVET تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے متعدد معاہدے، ورکنگ پلانز اور مفاہمت طے پائے۔

CPTICE کے ذریعے دونوں ممالک باہمی تربیت، اسناد کی بین الاقوامی منظوری، اور نوجوانوں کی عالمی منڈی سے ہم آہنگی کے لیے ایک مربوط نظام تشکیل دیں گے۔یہ دورہ نہ صرف پاکستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھولے گا بلکہ چائنا-پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کے دوسرے مرحلے میں صنعتی ترقی کو درکار افرادی قوت بھی فراہم کرے گا۔