
غزہ کے لیے امدادی سامان لے کرحنظلہ نامی کشتی اٹلی سے روانہ
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے 15 کارکن کشتی پرموجود ہیں،غیرملکی میڈیا
پیر 14 جولائی 2025 11:58
(جاری ہے)
اس پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے 15 کارکن موجود ہیں۔
کشتی کے بندرگاہ سے روانہ ہونے سے پہلے درجنوں جنگ مخالف کارکنان اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے لوگ کشتی کو الوداع کرنے کے لیے موجود تھے۔ انہوں نے فلسطین کا روایتی کیفیہ گلے میں حمائل کر رکھا تھا اور اٹلی کی بندرگاہ فلسطین کی آزادی کے نعروں سے گونج رہی تھی۔ناروے سے تعلق رکھنے والے والے ایک ٹرالر میں غزہ کے بچوں کے لیے خوراک، ادویات اور طبی آلات لائے گئے تھے۔ یہ کشتی بحر متوسط میں تقریبا ایک ہفتہ سفر کے بعد 1800 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی اور اس کے بعد غزہ کے ساحل پر پہنچے گی۔اسی سال ماہ مارچ کے شروع میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی ناکہ بندی کر کے غزہ میں جانے والے ہر قسم کے امدادی سامان حتی کہ خوراک، پانی و ایندھن کی رسائی روک رکھی ہے۔ماہ مئی کے اواخر میں انتہائی محدود امدادی سامان اور خوراک عالمی برادری کے شور اور دبا کے بعد اسرائیلی فوج نے جانے کی اجازت دی ہے۔کشتی کے منتظمین کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ یہ کشتی راستے میں جنوبی اٹلی کی بندرگاہ گیلی پولی میں رکے گی۔ جہاں سے فرانس سے تعلق رکھنے والے کچھ انسانی حقوق کارکنوں کے اس قافلے میں شامل ہونے کی توقع ہے۔یہ علامتی امدادی کشتی اور غزہ کے لیے آواز اٹھانے والے کارکنوں کی یہ روانگی میڈلین نامی ایک اور اسی نوعیت کے جہاز کے ڈیڑھ ماہ بعد روانہ کی گئی ہے۔ جس کا بنیادی مقصد عالمی برادری کی غزہ کے جنگ زدہ لاکھوں افراد کی طرف توجہ دلانا اور انہیں مجبور کرنا ہے کہ وہ اسرائیل پر دبا ڈالیں اور فلسطینیوں کو اس مشکل صورتحال سے نجات دلانے کے لیے بیانات سے آگے بڑھ کر کچھ عملی کردار ادا کریں۔اسرائیلی فوج نے ڈیڑھ ماہ پہلے آنے والے میڈیلین نامی امدادی جہاز کو بھی غزہ کے ساحل سے تقریبا 185 کلومیٹر پیچھے روک دیا تھا۔اس نئی روانہ کی گئی کشتی پر سوار ایک فرانسیسی کارکن گیبریل کیتھلا نے کہا کہ اس کشتی کا مشن غزہ کے بچوں کے لیے آواز اٹھانا اور اس غیر انسانی ناکہ بندی کو توڑنے کے لیے کوشش کرنا ہے تاکہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف جاری خاموشی کا خاتمہ کیا جا سکے۔بتایا گیا ہے کہ فرانس سے تعلق رکھنے والے مزید انسانی حقوق کارکن 18 جولائی کو اس قافلے میں شامل ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا ہم امید کرتے ہیں کہ ہم غزہ پہنچیں گے۔ تاہم اگر نہ بھی پہنچ سکے تو اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی پر آواز ضرور اٹھا سکیں گے۔یاد رہے غزہ میں اسرائیلی فوج اب تک 57882 فلسطینیوں کو قتل کر چکی ہے۔ جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے اور ہلاکتوں کا یہ سلسلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
نیپال کے سابق وزیراعظم کی اہلیہ کو زندہ جلا دینے کے دعوے کی حقیقت کچھ اور ہی نکلی
-
نیتن یاہو کو اپنے عمل کا حساب دینا ہوگا، قطری وزارت خارجہ
-
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایڈز میں مبتلا ہونے کی تردید کر دی
-
دوحہ میں حماس کا دفتر امریکی درخواست پر کھولا گیا تھا‘ قطری وزیراعظم کی تصدیق
-
دوحہ میں اسرائیلی حملے قابل مذمت ہیں،،روس
-
قطرپرحملہ پاکستان میں اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی آپریشن جیسا ہے، نیتن یاہو
-
ناسا نے امریکی ویزا رکھنے والے چینی شہریوں پربھی اپنے پروگراموں کے دروازے بند کر دئیے
-
نائن الیون کو24 برس بیت گئے، امریکی بارود سے تباہ عراق اور افغانستان کے زخم تازہ
-
ایشیائی ترقیاتی بینک کو صحت سے متعلق حکمتِ عملی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، آئی ای ڈی
-
کیا حملہ کامیاب رہا ، ٹرمپ کا نیتن یاہو کو فون
-
واشنگٹن، ٹرمپ کے عشایئے میں مظاہرین کے فلسطین کے حق میں نعرے
-
صدر ٹرمپ کے ساتھی چارلی کرک قاتلانہ حملے میں ہلاک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.