امت کے اتحاد کا راز صوفیاء کرام کی تعلیمات میں مضمر ہے، پیرارشد کاظمی

پیر 14 جولائی 2025 19:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2025ء) تحریکِ اہلسنّت پاکستان کے مرکزی رہنما اور صوبہ سندھ کے چیئرمین رابطہ کمیٹی پیر طریقت صوفی سید ارشد علی شاہ کاظمی القادری نے کہا ہے کہ آج اقوامِ عالم میں وہی طاقتور ہے جو معاشی، تعلیمی، سائنسی اور سفارتی میدانوں میں مضبوط ہے۔ ہمیں احتجاج سے آگے بڑھ کر تخلیق، تعمیری مزاحمت، اجتماعی بیداری اور روحانی احیاء کی طرف آنا ہوگا۔

امت کے اتحاد کا راز صوفیاء کرام کی تعلیمات، قرآن وسنت کی روشنی اور اخلاص و اتحاد کی بنیاد پر استوار قیادت میں پوشیدہ ہے۔یہ باتیں انہوں نے ضلعی دفتر شاہ فیصل کالونی میں ان سے ملاقات کے لیے تشریف لائے ہوئے علماء و مشائخ سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔جو ملک عالمِ اسلام کی نظریاتی قیادت کے خواب کے ساتھ قائم ہوا تھا، وہ آج قرضوں، تنقیدوں اور تماشوں کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے نوجوان نسل کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا سب سے بڑا چیلنج ''نظریاتی یتیمی'' ہے۔ ہماری نسل نو سوشل میڈیا کے فتنوں، مغربی فکری یلغار، الحاد، لبرلزم اور بے راہ روی کے دھارے میں بہہ رہی ہے۔ دینی اقدار، حبِ رسول ﷺ، قومی حمیت اور امتِ واحدہ کا تصور غیروں کے بیانیے میں دفن کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں تحریکِ اہلسنّت پاکستان نوجوانوں کے لیے ایک روحانی، فکری اور نظریاتی قلعہ ہے جو انہیں مصطفوی تعلیمات سے جوڑنے کا مقدس فریضہ انجام دے رہی ہے۔

پیر طریقت صوفی ارشد علی شاہ کاظمی نے کہا کہ تحریک اہلسنّت پاکستان عالمی اسلام کے زوال، امت کی محرومی، نوجوانوں کے نظریاتی خلا اور پاکستان کی موجودہ ابتری کے پیشِ نظر جلد ایک ملک گیر شعور بیداری مہم کا آغاز کرے گی، جس میں فکری نشستیں، سیرت اجتماعات، عوامی رابطہ مہم اور تربیتی لیکچرز شامل ہوں گے۔ان کا کہناتھاکہ موجودہ ملکی و عالمی حالات امتِ مسلمہ کے لیے غیر معمولی چیلنج بن چکے ہیں۔

دنیا بھر میں مسلمان ظلم، محرومی اور ناانصافی کا شکار ہیں، جبکہ مسلم قیادت مفادات، خاموشی اور بے حسی کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی ظلم وجارحیت، کشمیر میں بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی، شام، یمن، لیبیا، سوڈان اور افغانستان کی تباہ حال صورتحال، اور او آئی سی کی مایوس کن خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ امت قیادت کے شدید بحران سے دوچار ہے۔

ہر طرف بے حسی، انتشار، اور ناعاقبت اندیشی کا راج ہے۔ امتِ مسلمہ کا وقار، وحدت اور روحانی شعور زوال پذیر ہو چکا ہے۔پیر ارشد علی شاہ کاظمی نے کہا کہ پاکستان داخلی طور پر بدترین سیاسی و معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، عدالتی بے توقیری، انتظامی مفلوجی، لاقانونیت اور قوم پرستی کے بت ہمارے اجتماعی شعور کو کھا رہے ہیں۔ آخر میں انہوں نے پوری ملت اسلامیہ، کشمیری، فلسطینی اور مظلوم اقوام کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ یااللہ! ہمیں بیدار قیادت عطا فرما، امت کو وحدت، شعور اور عزت عطا کر، پاکستان کو استحکام، عدل اور دیانت کا گہوارہ بنااور نوجوانوں کو مصطفوی مشن کا سچا علمبردار بنا۔